• news

ایاز صادق بمقابلہ شفقت محمود‘ سپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب آج ہو گا‘ جے یو آئی (ف) جماعت اسلامی متحدہ نے حکومتی امیدوار کی باضابطہ حمایت کر دی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی کے 20 ویں سپیکر کا انتخاب آج ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق اور تحریک انصاف کے نامزد امیدوار شفقت محمود کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ فاٹا اتحاد کے امیدوار جی جی جمال مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق کے حق میں دستبردار ہو گئے۔ قبل ازیں گزشتہ روز سپیکر کے لئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا عمل مکمل ہوا کسی امیدوار نے کسی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں سردار ایاز صادق نے سپیکر کے انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے تھے۔ سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سوا قومی اسمبلی مےں تمام پارلےمانی جماعتوں نے سپےکرشپ کے لئے حمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ پہلے کی طرح غیر جانبداری سے ایوان چلاﺅں گا بلکہ مےری کوشش ہو گی کہ پہلے سے بہتر طریقے سے ایوان کی کارروائی کو چلایا جائے۔ 2002ءاور 2013ءمیں عمران خان مجھ سے ہارے 2015ءمیں بھی اصل شکست عمران خان کو ہوئی ہے، ضمنی انتخابات عمران خان کی شکست کی ”ہیٹرک“ مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کےا کہ وہ آج غالب اکثریت سے سپیکر منتخب ہو جائیں گے۔ سردار ایاز صادق نے سپیکر کے عہدہ پر نامزدگی پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کے ایک بار پھر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، صاحبزادہ طارق اﷲ، محمود خان اچکزئی، آفتاب احمد خان شیرپاﺅ، ڈاکٹر فاروق ستار، افتخار الدین، شاہ جی گل آفریدی، مسلم لیگ فنگشنل کے کاظم علی شاہ، حاجی غلام احمد بلور اور دیگر جماعتوں کے قائدین سے رابطے اور ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ جے یو آئی، ق اور جماعت اسلامی نے بھی ایاز صادق کو حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور انجینئر طارق اللہ نے ایاز صادق کی حمایت کی۔ واضح رہے کہ این اے 122کے الیکشن میں جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کا ساتھ دیا۔ دریں اثناءقومی اسمبلی کے سپیکر کے امیدوار سردار ایازصادق کی بلا مقابلہ کامیابی کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے تحریک انصاف سے رابطہ کیا اور ایوان میں پارلیمانی جماعتوں میں قومی معاملات پر تعاون کی سازگار فضا کے لئے شفقت محمود کی دستبرداری کی درخواست کر دی۔ تحریک انصاف نے تاحال اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ تحریک انصاف کو ساتھ ملانے کے لئے ہرممکن کوششیں کرنے پر اتفاق ہوا ۔ ق لیگ کی قیادت کی طرف سے بھی سردار ایاز صادق کو بلامقابلہ سپیکر قومی اسمبلی منتخب کرانے کیلئے بھرپور کاوشیں سامنے آئیں پی ٹی آئی کے رہنماﺅں سے رابطہ کر کے انہیں سپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب بلا مقابلہ ہونے دینے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ چودھری شجاعت کی طرف سے بھی ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ سے بھی رابطے کئے گئے ۔ قومی اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں اتفاق رائے کے حوالے سے سراج الحق کی زیرصدارت جماعت اسلامی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں جماعت کے امیر نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی بورڈ کو سپیکر کے انتخابات کے حوالے سے تمام جماعتوں کے رہنماﺅں کے درمیان اتفاق رائے پیدا اور بلامقابلہ انتخاب نہ ہونے پر پارلیمانی بورڈ کو کسی ایک امیدوار کی حمایت کا اختیار بھی دےدیا۔ فاٹا کے ارکان کی ملاقات کے دوران جی جی جمال نے ایاز صادق سے فاٹا کے لوگوں کو عام شہریوں کے برابر حقوق دینے کے عوض مشروط حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعظم نواز شریف حقوق کا اعلان کرتے ہیں تووہ اپنا لانگ مارچ بھی ملتوی کر دیں گے ایاز صادق نے جی جی جمال کو ان کے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرا دی۔ نامزد امیدوار ایاز صادق نے ایم کیو ایم کے وفد سے بھی ملاقات کی۔ ایم کیو ایم کے 3 رکنی وفد میں رشید گوڈیل، شیخ صلاح الدین اور سنجے پروانی شامل تھے۔ دریں اثناءوفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی پارلیمنٹ کی مضبوطی کےلئے مثبت پارلیمانی کردار ادا کریگی۔ ایک انٹرویو میں پرویز رشید نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے سوا تمام پارلیمانی جماعتوں نے سر دار ایاز صادق کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ تمام جماعتوں کا اپنا امیدوار کھڑا نہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں ہمارے ووٹ پورے نکلیں گے ہو سکتا ہے تحریک انصاف کا ایک آدھ ووٹ کم نکلے شفقت محمود کا سپیکر کا الیکشن لڑنا ثابت کرتا ہے کہ این اے 122 کا نتیجہ قبول کر لیا سپیکر کا الیکشن لڑنا شفقت محمود کا جمہوری حق ہے تحریک انصاف کی خیبر پی کے میں اکثریت کو تسلیم کیا سردار ایاز صادق کو ہی سپیکر بنانے کے سوال پر کہا کہ ایاز صادق نے ان لوگوں کو بھی اسمبلی سے نہیں جاتے ایک جو گالیاں دیتے تھے ایاز صادق نے انتہائی وقار کے ساتھ پارلیمنٹ کو سنبھالا ۔ علاوہ ازیں سپیکر قومی اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار شفقت محمود نے کہکا ہے کہ میری جماعت کے علاوہ جو بھی ووٹ دے گا خوش آمدید کہیں گے شفقت محمود نے کہا کہ ہر جیت مسئلہ نہیں ہم نے ان کا مقابلہ کرنا ہے ہم خدانخواستہ جمہوری نظام کو بالکل بھی نہیں ہلانا چاہئے اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں آئندہ بھی کرتے رہیں گے عمران خان آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ایاز صادق کے اعزاز میں عشائیہ میں تمام سیاسی جماعتوں کی شرکت کی تحریک انصاف نے عشائیہ میں شرکت نہیں کی جنید انور نے کہا ہے کہ تمام پارلیمنٹیرینز کو بلاتفریق دعوت نامہ بھجوایا تھا عمران خان کو بطور رکن اسمبلی دعوت نامہ بھجوایا تھا۔ رات گئے ایم کیو ایم نے بھی ایاز صادق کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) مسلم لےگ (ن) کے قومی اسمبلی کے سپےکر کےلئے نامزد امےدوار سردار اےا ز صادق دوتہائی اکثریت سے زائد ووٹ لےکر دوسری بار سپےکر منتخب ہو جائےں گے۔ اتوار کی شب قومی اسمبلی کے ارکان جنےد انور اورارشد لغاری کی طرف سے سردار اےاز صادق کے اعزاز مےں دئےے گئے عشائےہ مےں مسلم لےگ (ن) نے بھرپور سےاسی قوت کا مظاہرہ کےا۔ عشائےہ مےں حکومت اور اپوزےشن کی جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی تقرےب مےں سعودی عرب کے سفےر عبداللہ ام الزہرانی نے خاص طور پر شرکت کی۔ تقرےب مےں اےم کےو اےم کے رکن عبد الرشےد گوڈےل ارکان کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ سردار اےاز صادق کو تحریک انصاف کے سوا حکومتی اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی حماےت حاصل ہو گئی ہے۔ انہےں 275اور300کے درمےان ووٹ حاصل ہونے کا امکان ہے، جون2013ءمےں انہےں 258ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ الےکشن ٹرےبونل کے فےصلے کے خلاف انہوں عوام کی عدالت سے رجوع کےا وہ کم وبےش اڑھائی ماہ پارلےمنٹ سے باہر رہے۔ انہوں نے تحرےک انصاف اور اےم کےو اےم کے ارکان کے استعفے منظور نہ کرکے ان پر احسان کےا اور پارلےمنٹ سے باہر جانے نہےں دےا۔ ملک معراج خالد کی طرح سردار ایازصادق کو آج دوسری بار سپیکرقومی اسمبلی منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہو گا۔ سید فخرامام واحد سپےکر ہےں جن کیخلاف جنرل ضےاالحق کے اےما پر تحرےک عدم اعتماد آئی اور حامد ناصر چٹھہ سپےکر منتخب ہوگئے۔ بانی پاکستا ن قائد اعظم محمد علی آئےن ساز اسمبلی کے پہلے صدر رہے۔ پےپلز پارٹی کے بانی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی اس عہدہ پر فائز رہے تھے۔سابق صدر فضل الٰہی چودھری سابق وزےر اعظم سےد ےوسف رضا گےلانی بھی اس عہدے پر فائز رہے۔ چوہدری امےر حسےن اور ڈاکٹر فہمےدہ مرزا نے اپنی مدت پوری کی پاکستان کی پہلی آئےن ساز اسمبلی کے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح 11 اگست 1947 ءسے 11 ستمبر 1948 ءتک صدر رہے ان کے بعد مولوی تمےز الدےن خان 14 دسمبر 1948 ءسے 24 اکتوبر 1954 تک اسمبلی کے صدر رہے۔ سپےکر کی حےثےت سے عبد الوہاب خان نے 12 اگست 1955 ءسے 7 اکتوبر 1958 ءتک ذمہ داری سنبھالی۔ مولوی تمےز الدےن خان 6 نومبر 1962 سے 19 اگست 1963 تک سپےکر رہے۔ چوہدری اے کے اےم فضل قادر 29 نومبر 1963 ءسے 12 جون 1965 ئ۔ عبد الجبار خان 12 جون 1965 ءسے 25 مارچ 1969 سپیکر رہے۔ ذوالفقار علی بھٹو 14 اپرےل 1972 سے 12 اپرےل 1973 تک آئےن ساز اسمبلی کے صدر رہے اور 1973 مےں پاکستان کا متفقہ آئےن منظور ہونے پر ملک مےں پارلےمانی نظام قائم ہوا۔ آئےن بننے کے بعد فضل الہی چوہدری پہلے سپےکر قومی اسمبلی تھے۔ صاحبزادہ فاروق علی 9 اگست 1973 سے 27 مارچ 1977 تک ملک معراج خالد 27 مارچ 1977 سے 5 جولائی 1977 تک قومی اسمبلی کے سپےکر رہے۔ 1985 مےں غےر جماعتی بنےادوں پر انتخابات ہوئے۔ سےد فخر امام 22 مارچ 1985 سے 26 مئی 1986 تک سپےکر رہے۔ حامد ناصر چٹھہ 31 مئی 1986 سے 3 دسمبر 1988 تک سپےکر رہے۔ جنرل ضےاءالحق نے غےر جماعتی بنےاد پر انتخابات کے نتےجہ مےں قائم اس اسمبلی کو توڑ دےا تھا۔ 1988 مےں جماعتی بنےادوں پر انتخابات کے نتےجہ مےں پےپلز پارٹی برسراقتدار آئی۔ بے نظےر بھٹو وزےر اعظم تھےں اور ملک معراج خالد 3 دسمبر 1988 سے 4 نومبر 1990 تک سپےکر قومی اسمبلی رہے اس اسمبلی کو صدر غلام اسحاق خان نے توڑ دےا تھا۔ 1990 مےں مسلم لےگ ( ن ) کی حکومت قائم ہوئی گوہر اےوب خان 4 نومبر 1990 سے 17 اکتوبر 1993 تک سپےکر قومی اسمبلی رہے 1993 مےں قومی اسمبلی توڑ دی گئی۔ 1993 مےں انتخابات مےں پےپلز پارٹی کو دوبارہ اقتدار ملا سےد ےوسف رضا گےلانی 17 اکتوبر 1993 سے 16 فروری 1997 تک سپےکر رہے صدر فاروق لغاری نے اس اسمبلی کو توڑ دےا مسلم لےگ ( ن ) کے دوسرے دور اقتدار مےں الہی بخش سومرو 16 فروری 1997 سے 20 اگست 2001 تک سپےکر رہے ےہ اسمبلی کافی عرصہ معطل رہی بالآخر جنرل پروےز مشرف نے اسمبلی توڑ دی چوہدری امےر حسےن 19 نومبر 2002 سے 19 مارچ 2008 تک سپےکر رہے۔ ان کے بعد ڈاکٹر فہمےدہ مرزا 19 مارچ 2008 سے 3 جون 2013 تک سپےکر رہےں۔ سردار اےاز صادق 19 وےں سپےکر تھے۔ وہ 3 جون 2013 سے 22 اگست 2015 تک سپےکر رہے۔ مرتضیٰ جاوےد عباسی پونے تےن ماہ کے لےے قائم مقام سپےکر رہے اب سردار اےاز صادق 20وےں رکن منتخب ہو جائےں گے۔
دوتہائی اکثریت

ای پیپر-دی نیشن