• news

پاکستان توڑنے کا اعتراف‘ سینٹ میں مودی کے بیان کی مذمت‘ دہشت گردوں کا سربراہ قرار دیدیا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن + این این آئی + آئی این پی) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹر رحمن ملک کی تحریک التوا کے جواب میں سینٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا نریندر مودی کے بنگلہ دیش پر بیان دینے کے خلاف عالمی عدالت نہیں جا رہے۔ ایوان نے کہا تو مودی کے بیان کا معاملہ عالمی عدالت لے جانے پر غور کریں گے۔ قبل ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک نے سینٹ میں تحریک جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا نریندر مودی نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا کر پاکستان توڑنے کا اعتراف کیا ہے۔ پاکستان کو یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانا چاہئے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گرد عناصر کو امداد فراہم کر رہا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے اسلام آباد میں کھوکھے گرائے جانے کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا اور اسے 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اے پی پی کے مطابق سرتاج عزیز نے رحمن ملک کی تحریک پر جاری بحث سمیٹتے ہوئے کہا بھارت کے پاکستان دشمن عزائم کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کر رہے ہیں‘ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں بھی یہ معاملہ اٹھایا، بلوچستان اور فاٹا میں را کی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو دیئے ہیں‘ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے ساتھ سلوک انسانیت کے خلاف جرم ہے‘ پاکستان کی مسلح افواج ملکی خودمختاری کا تحفظ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔ قبل ازیں ارکان سینٹ نے مودی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا نریندر مودی ایشیا میں دہشتگردوں کا سربراہ ہے‘ قوم متحد اور منظم رہے تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی‘ نریندر مودی کا بیان اعتراف جرم ہے اس کو اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر اٹھایا جائے‘ بہار میں بی جے پی کی مذہبی انتہا پسندی کے ایجنڈے کو شکست دینے پر بھارت کی سیکولر برادری مبارکباد کی مستحق ہے۔ رحمن ملک کی تحریک التواءپر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت کی ذہنیت ساٹھ سال میں بھی تبدیل نہیں ہوئی۔ رحمن ملک نے کہا نریندر مودی ایشیا میں دہشتگردوں کے سربراہ ہیں۔ بھارت پاکستان سمیت دوسرے ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد بھارت میں نفرت بڑھی ہے۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا نریندر مودی کے بیان کے مسئلہ پر عالمی عدالت انصاف میں جانا چاہیے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا ایوان قرارداد منظور کرے بھارت کو عالمی سطح پر جارح ملک قرار دیا جائے۔ سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم، سینیٹر شاہی سید نے کہا نریندر مودی کا بیان اعتراف جرم ہے۔ این این آئی کے مطابق سینٹ نے علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد سمیت 4 قراردادیں منظور کرلیں۔ سینیٹر کریم احمد خواجہ نے نیچرل سائنس میوزیم قائم کرنے سے متعلق قرارداد پیش کی۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے اس کی مخالفت نہ کی اور ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد راجہ ظفرالحق نے پیش کی جس کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دی۔ سینٹ نے وفاقی دارالحکومت میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس اور دیگر متعلقہ چارجز کو کنٹرول کرنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی۔ یہ قرارداد طلحہ محمود نے پیش کی۔ ایم کیو ایم کے طاہر حسین مشہدی نے قرار داد پیش کی پارلیمنٹ لاجز کی سکیورٹی کیلئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ ایوان نے اسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا جبکہ سینٹ میں سابق ارکان مجلس شوریٰ کو وی آئی پی سہولیات اور ان کے بیوی بچوں کو بلیو پاسپورٹ فراہم کرنے کی قرارداد سے پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور آزاد سینیٹر محسن لغاری نے اپنے نام واپس لے لئے جبکہ دیگر ارکان کی عدم موجودگی پر قرارداد کو مسترد کردیا۔ وزیر مملکت برائے کابینہ ڈویژن شیخ آفتاب نے فرحت اللہ بابر کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے کہا موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے پی آئی اے کا خسارہ 44 ارب رو پے تھا موجودہ حکومت نے پی آئی اے 16 ارب 64 کروڑ روپے دئیے، 2015ءمیں اس خسارے کو ختم کر کے منافع بخش ادارہ بنایا جائیگا۔ چیئرمین سینٹ نے پی آئی اے کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندہ کمیٹی کے قیام کا اعلان کردیا۔ پی آئی اے کے حوالے سے طاہر حسین مشہدی ‘ سردار اعظم موسیٰ خیل ‘مشاہد حسین سید ‘عائشہ رضا فاروق ‘ شاہی سید ‘ میر کبیر‘ فرحت اللہ بابر، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ‘ نعمان وز یر خٹک‘ نہال ہاشمی ‘ میاں عتیق ‘ محسن عزیز ‘ سعید غنی‘ رحمن ملک نے بحث کی۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا پی آئی اے اس وقت آخری سانسیں لے رہی ہے۔ پی آئی اے کو نقصان میں رکھ سستے داموں کسی کو بھی فروخت کیاجائے گا۔ شاہی سید نے کہاپی آئی اے سٹیل مل اور دیگر ادارے تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں۔جمعیت علماءاسلام (ف)کے رہنما مولانا عطاءالرحمن نے کہا ڈاکٹر خالد سومرو کا کیس فوجی عدالتوں میں بھیجا جائے‘ پولیس نے مجرموں کو گرفتار اور اعتراف جرم بھی ہو گیا مگر کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔چیئرمین سینٹ نے سینیٹر تاج حیدر کو سندھ حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان بالا کو بتایا نیپرا کو آئی پی پیز کی ہیٹ ریٹنگ کرانے کیلئے خط لکھا ہے اور اس سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی ہوگی۔ عابد شیرعلی نے کہا نیپرا آئی پی پیز کی ہیٹ ریٹنگ کا آڈٹ کرائے۔ وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا نیشنل ایکشن پلان سے کرائمز میں کمی آئی ہے تمام سمز کی بائیو میٹرک ویری فکیشن کی جاری ہے گھر گھر سروے اور سرچ آپریشن ہوئے اور ہورہے ہیں، غیر قانونی ہتھیار پکڑے جارہے ہیں۔
سینٹ

ای پیپر-دی نیشن