کراچی میں ملتوی انسداد پولیومہم دوبارہ شروع پاکستان 2016ء میں وائرس فری ہو سکتا ہے: یونیسف
کراچی + پشاور (ایجنسیاں)کراچی میں ملتوی ہونیوالی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا،کراچی میں سکیورٹی کی عدم فراہمی کے باعث انسداد پولیو مہم کو دو بار ملتوی کردیا تھا جس کے بعد پولیو مہم کو 9نومبر سے دو مراحل میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے ہیلتھ آفیسر نے کہا 2015 میں پولیو کیسز کی تعداد میں 85 فیصد کمی کے بعد اور اگلے سال پاکستان پولیو فری ملک بن سکتا ہے۔
اس سال پاکستان میں اب تک 36 پولیو کے مریض سامنے آئے جب کہ گزشتہ سال پولیو کیسز کی تعداد 360 تھی۔ 2014 کو پاکستان میں پولیو کے حوالے سے تاریک ترین سال قرار دیا گیا تھا۔ خیبرپی کے اور فاٹا میں انسداد پولیو کے لئے یونیسف ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر محمدجوہر نے کہا پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں تیزی سے صحت کی ٹیموں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور پاکستان نے مئی 2016 تک پولیو کے مکمل خاتمے کا ہدف طے کیا ہے۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر فاٹا کے میڈیا افسر عقیل احمد نے کہا 2014 میں خیبر ایجنسی، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے 292000 بچے کیسی نیشن سے محروم رہے تھے جب کہ 2015 میں پورے ملک میں صرف 16000 بچوں کو قطرے نہیں پلائے جا سکے جو بڑی قابل تعریف بات ہے۔