جھلکیاں.........٭ شیر آیا‘ شیر آیا کے نعرے.......٭عارف علوی اور ایاز صادق کی خوشگوار ملاقات
لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نامزد کردہ سردار ایاز صادق نے پہلی بار 3 جون 2013ء اور بعدازاں9 نومبر 2015ء کو بھاری اکثریت سے سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوکر ریکارڈ قائم کیا۔ سب سے زیادہ مسلم لیگ جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار 9 بار منتخب ہوئے۔ سردار ایاز صادق کے سپیکر منتخب ہوتے ہی مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی چودھری جعفراقبال نے ’’دیکھو دیکھو کون آیا‘‘ کے نعرے لگائے تو باقی تمام اراکین اسمبلی ’’شیر آیا شیر آیا‘‘ کے نعرے لگانے لگے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما میر ہزار بجارانی نے پی ٹی آئی پر طنزیہ آوازیں کستے ہوئے کہا کہ ’’پھر سے دھاندلی ہوگئی‘ پھر سے دھاندلی ہوگئی‘‘ جس پر شیریں مزاری‘ عارف علوی سمیت چودھری سرور اور دیگر ارکان پیپلز پارٹی ہنسنے لگے۔ سردار ایاز صادق ایوان زیریں میں سپیکر کے انتخاب میں ووٹنگ کے دوران تمام اراکین اسمبلی سے ہنستے مسکراتے مصافحہ کرتے رہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے اپنا ووٹ 9 بجکر 16 منٹ پر بوتھ نمبر دو میںکاسٹ کیا جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 10 بجکر 33 منٹ پر اپنا ووٹ بوتھ نمبر 1 میں کاسٹ کیا۔ سپیکر کے انتخاب کے موقع پر دونوں جماعتوں کے امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس مقرر تھے۔ بیلٹ پیپرز پر نشان لگانے کیلئے سپیکر ڈائس پر پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ طلال چودھری ‘ طاہرہ اورنگزیب‘ سردار ایاز صادق کے پولنگ ایجنٹس تھے۔ انجینئر علی محمد اپنی جماعت کے امیدوار شفقت محمود کے پولنگ ایجنٹ تھے۔ علی محمد نے گلے میں پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا بھی ڈال رکھا تھا۔ ایاز صادق تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی سے ملے۔ دونوں رہنما انتہائی خوشگوار موڈ میں تھے اور ایوان میں انتہائی قربت کا مظاہرہ کرتے رہے۔