• news

بھارتی وزیراعظم مودی کا مقبوضہ کشمیر کیلئے 80 ہزار کروڑ مالی پیکج فراڈ نکلا

سری نگر(کے پی آئی) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیر کی آمد کے موقعے پر اعلان کئے گئے80ہزار کروڑ مالی پیکیج پرماہرین معاشیات نے اس حوالے سے کئی تیکنیکی سوال اٹھا دیئے ہیں اور حکومت سے اس معاملے میں مکمل وضاحت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ماہرین نے وزیراعظم کی جانب سے اعلان شدہ مالی پیکیج کو پیکیج کے بجائے اصلاحی اقدام سے تعبیر کیا ہے کیونکہ 80ہزار کروڑ کے بڑے ہندسے کے اندر وہ سابقہ پروجیکٹ اور منصوبے بھی شامل رکھے گئے ہیں جن کے لئے پہلے ہی بجٹ میں ذکر آچکا ہے ۔کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ کامرس کے سکالر یونس احمد نے کہاکہ اگر وزیراعظم کے اعلان شدہ پیکج میں سابق پروجیکٹوں اور پہلے سے واگذار رقوم کو شامل نہیں کیا گیا ہو تو یہ ریاست کی اقتصادیات کو فروغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا لیکن ابتدائی معلومات کے ذریعے جو تفصیلات ہمارے پاس پہنچی ہے ان کی رو سے اس پیکیج میں ایسے بھی مد شامل کئے گئے جو پہلے سے ہی یہاں زیر عمل تھے تو اب دوبارہ اسی عدد کو پیکیج میں شامل کرنے کی کیا تک؟ یہ ایک کنفیوژن والا امر ہے اور اب ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے اس پیکیج کے خدو خال سامنے لائے تاکہ کنفیوژن کا ازالہ ہوسکے۔کشمیرٹریڈر اینڈ مینوفیکچرز فیڈریشن کے ذمہ دار سجاد گل نے بات کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب 2014کے بعد حکومت نے مرکز کو 44000کروڑ کے نقصانات کے اعداد وشمار پیش کئے تھے اور سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری کیلئے نیشنل کانفرنس اور پھر پی ڈی پی نے بھی زور دیا تھا لیکن اب جو پیکیج کی صورت میں اعداد وشمار سامنے آئے ہیں وہ مایوس کن ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن