دو برس میں ایک ملزم گرفتار نہ ہو سکا، لاہور پولیس ناکامی تسلیم کیوں نہیں کرتی: سپریم کورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے دو برس گزرنے کے باوجود مغلپورہ میں کمسن بچی سے زیادتی کے ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ لاہور پولیس کیوں نہیں تسلیم کرتی کہ وہ ناکام ہو چکی ہے، دو برسوں میں ایک ملزم نہیں پکڑا جا سکا۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے مغلپورہ میں کم سن بچی سے زیادتی پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عارف راجہ، ایس پی سی آر او عمر چیمہ سمیت دیگر افسر پیش ہوئے، ایس پی عمر چیمہ نے بنچ کو بتایا کہ بچی سے زیادتی کا ملزم تاحال گرفتار نہیں ہو سکا ، مزید مہلت دی جائے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا افسوس ہے دو برسوں میں ملزم گرفتار نہیں ہو سکا، لاہور پولیس تسلیم کیوں نہیں کرتی کہ وہ ناکام ہو چکی ہے جس پر ایس پی نے کہا کہ پولیس کے پاس ملزم کی ایک مبہم تصویر ہے جس پر اسے تلاش کیا جا رہا ہے ، فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ لاہور پولیس کی طرف سے اس کیس میں جمع کرائی گئی رپورٹیں عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، عدالت نے فیصلے میں تحریرکروایا کہ اگر ملزم گرفتار نہیں ہوتا تو پھر یہ سمجھا جائیگا کہ لاہور پولیس ناکام ہو چکی ہے، عدالت نے مزید سماعت تین ماہ تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔