• news
  • image

قومی اسمبلی نے ایاز صادق کے سر پر تاج سجادیا شخصیت کا جادوسر چڑھ کر بولا

بالآخر فاتح ”تخت لہور“ سردار اےاز صادق آگ کے کئی درےا عبور کرنے اور ”سازشی تھےوری“ کو ناکام بنانے کے بعد دوبارہ ”تخت پارلےمنٹ“ پر متمکن ہو گئے ہےں۔ سردار اےاز صادق نے سپرےم کورٹ سے رےلےف حاصل کرنے کی بجائے دوبارہ عوام کی عدالت سے رجوع کرنے کا خطرہ مول لے لےا لےکن وہ اس امتحان مےں سرخرو ہو کر نکلے 9نومبر 2015ءکو سردار اےاز کے سر قومی اسمبلی کی سربراہی کا ”تاج“ سجانے کا دن تھا سو تحرےک انصاف کے سوا پوری پارلےمنٹ نے سر پر تاج سجا دےا۔ ےہ سردار اےاز صادق کی شخصےت کا جادو تھا جو سر چڑھ کر بو لا جنہےں اےک طرف وزےر اعظم محمد نواز شرےف کے اوپننگ بےٹسمےن چوہدری نثار علی خان جےسے دوستوں کی حماےت حاصل ہے دوسری طرف سےد خورشےد شاہ اپنی پارٹی کی وابستگی سے بالاتر ہو کر سردار اےاز صادق کی حماےت کا اعلان کر دےا پےر کو سردار اےاز صادق قومی اسمبلی ”دولہا“ تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی کے لئے پولنگ 9بج کر 15 منٹ پر شروع ہوئی۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان ایوان میں 10بج کر 33منٹ پر آئے انہوں نے پارٹی ارکان اور شیخ رشید احمد کے سوا کسی اور رکن سے مصافحہ کرنے کی زحمت گوارہ نہ کی وہ 10 بج کر36 منٹ پر اپنا ووٹ ڈال کر فوراً ایوان سے چلے گئے اس دوران پی ٹی آئی کے سپیکرکے لئے امیدوارشفقت محمود اور پی ٹی آئی کے دےگر ارکان الوداع کرنے گئے تاہم پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی اپنی نشست پر براجمان رہے۔ انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے7‘ پیپلز پارٹی کے 14 ,مسلم لےگ (ق) کے دو اور ایم کیو ایم کے ایک رکن نے ووٹ نہیں ڈالا۔ کیپٹن صفدر‘ ماروی میمن نے ووٹ نہےں ڈالے جبکہ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی بیرون ملک ہونے کے باعث ووٹ ڈال نہےں سکے۔ ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن خالد مقبول صدیقی بھی ووٹ ڈال نہ سکے۔ ووٹ نہ ڈالنے والوں مےں چوہدری پرویز الٰہی‘ امین فہیم‘ میر ظفر اﷲ خان جمالی‘ اقبال مہدی‘ شازیہ مری‘ ملک سکندر اور علی محمد مہر بھی شامل ہیں۔سردار ایاز صادق پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی قومی اسمبلی مےں دوسری بار سپیکر منتخب ہوئے ۔ سپےکر کے انتخاب مےں اےک رکن نے اپنے ووٹ پر قابل اعتراض رےمارکس لھے جس پر ووٹ مسترد کر دےا گےا جمشید دستی نے اس ووٹ بارے تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ” بیلٹ پیپر پر جو جملے لکھے گئے ان کی مکمل حمایت کرتا ہوں پارلیمنٹ ایسی ہی ہے میں کسی کو جوابدہ نہیں ہوں“ اےاز صادق کے پولنگ اےجنٹ ڈاکٹر طارق فضل اور طاہرہ اورنگ زےب تھے ۔سب سے پہلے وزیر اعظم محمد نواز شریف ووٹ ڈالنے آئے تو حکمران اتحاد کے ارکان نے زور دار انداز مےں ڈیسک بجائے۔ ایوان بالا میں سینیٹر رحمان ملک کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہم بھارت کے پاکستان دشمن عزائم کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کر رہے ہیں‘ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے‘ بلوچستان اور فاٹا میں را کی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو دیئے ہیں۔ سینٹ نے فلسفی شاعر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ اس لحاظ سے سےنےٹ بازی لے گئی جب کہ اےوان زےرےں مےں ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خطاب مےں علامہ اقبال کو زبردست الفاظ مےں خراج عقےدت پےش کےا قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے قرارداد پیش کی۔ سینیٹر مشاہد حسین نے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا وہ ایک عظیم شاعر اور فلسفی تھے۔ ساجد میر نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری میں پوری امت مسلمہ کے لئے پیغام ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن