مودی کو انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بہار الیکشن میں شرمناک شکست ہوئی: امریکی‘ برطانوی اخبار
نیویارک (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) بھارتی ریاست بہار کے حالیہ الیکشن میں بی جے پی کی شکست پر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ بہار کے انتخابات میں بی جے پی کی ذلت آمیز شکست نریندر مودی کیلئے بڑا سیاسی دھچکا ہے جس نے بھارتی وزیراعظم کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اپنے اداریئے میں نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ بہار الیکشن میں شکست کی وجہ وزیراعظم مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیاں ہیں، انہیں اسکا سلسلہ ختم کرنا ہو گا۔ نریندر مودی ’’سب کی ترقی‘‘ کے نعرے پر عمل کرنے میں ناکام رہے اور ان کے حکومکت میں شامل ساتھیوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دیکر مودی کے بھارتی قوم کو ترقی و خوشحالی کے دکھائے گئے خوابوں کو چکناچور کر دیا۔ ایسے وقت میں جب بھارت کو جب جنوبی ایشیا کی بدلتی معاشی، سیاسی صورتحال میں بڑا اور نمایاں کردار ادا کرنا چاہئے ملک کی سیاست میں مذہبی منافرت کا عنصر بڑھا کر اقتصادی ترقی کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔ مذہبی منافرت کی سیاست سے بھارت کی اقتصادی ترقی متاثر ہو سکتی ہے۔ اخبار کے مطابق ریاست بہار کی عوام نے مذہبی منافرت کو مسترد کر دیا۔ بھارت کے عوام نفرت کی بجائے معیار زندگی میں بہتری چاہتے ہیں۔ مذہبی منافرت سیبھارت کی ترقی رکے گی۔ بی جے پی کی شکست کو تجزیہ کار مودی کی شکست قرار دے رہے ہیں۔ مودی نے گائے کے گوشت پر قتل کے واقعات کی مذمت نہیں کی۔ اقلیتوں کے احتجاج کے باوجود مودی نے وزراء کے بیانات کو نظرانداز کیا۔ مودی کا ’’ترقی سب کیلئے‘‘ کا نعرہ بری طرح متاثر ہوا۔ دریں اثناء برطانوی میڈیا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ برطانیہ پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہار کے انتخابات میں شکست سے مودی کا دورہ برطانیہ دھندلا ہو سکتا ہے۔ نریندر مودی ایسے وقت برطانیہ کا دورہ کر رہے ہیں جب وہ اپنے ملک میں مشکلات کا شکار ہیں۔ دی فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ اس ہفتے وزیراعظم مودی کی برطانوی وزیراعظم اور ملکہ سے ملاقات طے ہے، انہیں ویمبلے سٹیڈیم میں 60 ہزار افراد سے خطاب بھی کرنا ہے لیکن اندرون ملک بڑھتی مشکلات ان کے دورے کو متاثر کر سکتی ہیں۔ اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ برطانیہ سے قبل بہار الیکشن کے نتائج ان کے لئے ’’شرمناک دھچکا‘‘ ہیں، بہار الیکشن کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مودی انتظامیہ کو اپنے ہی ملک میں عدم برداشت پر اکسانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی نریندر مودی کی بہار میں با آسانی شکست اور ان کے داخلی کمزور موقف پر خدشات کا اظہار کیا۔ ادھر لندن میں بھارتی وزیراعظم کے دورے سے قبل ہی ن کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کی عمارت پر مودی کے خلاف نعرہ لکھ دیا گیا ہے۔