• news

اسرائیل کا دفاع ترجیح ہے :اوباما فلسطینیوںکے مبینہ حملوں کی مذمت

واشنگٹن (بی بی سی+آن لائن+صباح نیوز) اوباما نے فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا دفاع امریکہ کی اولین ترجیح ہے۔اسرائیل فلسطین کشیدگی کے تناظر میں اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔مزید تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان 13 ماہ کے بعد یہ ملاقات ہوئی جب فلسطینوں کی جانب سے اسرائیلیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس ملاقات کے دوران امریکہ اور اسرائیل کے درمیان 30 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق ہوا ہے۔ جولائی میں عالمی برادری اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی ملاقات ہے۔نیتن یاہو نے امریکہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اْس نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششیں ترک نہیں کیں اور وہ فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل میں سنجیدہ ہے۔نیتن یاہو نے امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد بڑھانے کے لیے کہا ہے، جو روئٹرز کے مطابق تین ارب ڈالر سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالر سالانہ تک کی جا سکتی ہے۔گزشتہ ہفتے امریکہ نے رین براتس کو اسرائیلی حکومت کے نئے ترجمان بنائے جانے پر حیرت کا اظہار کیا تھا۔ نتن یاہو نے اس بارے میں کہا تھا کہ وہ واشنگٹن سے واپسی پر اس فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔ براتس نے فیس بک پر صدر اوباما پر یہودی مخالف ہونے کا الزام لگایا تھا، اور کہا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی دماغی عمر 12 سال کے بچے سے زیادہ نہیں ہے۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے اس پوسٹ کو ’پریشان کن اور جارحیت پر مبنی‘ قرار دیا ہے۔ اوباما کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ نیتن یاہو نے اوباما کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی تنازعے میں دو ریاستی حل پر قائم ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی سے 10 سالہ امریکی ملٹری پیکج کی راہ ہموار ہو جائے گی جس کے بارے میں اوباما کا کہنا تھا کہ وہ معاملہ طے ہونے کی صورت میں یہ پیکج فی الفور شروع کر سکتے ہیں۔امریکی کانگریس کے ذرائع کے مطابق مشرق وسطی میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی اسرائیل، ہر سال ریکارڈ پانچ بلین امریکی ڈالرز کا خواہاں ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک امریکی وفد اگلے ماہ اسرائیل کا دورہ کرے گا جس میں اس امدادی پیکج کے بارے میں تفصیلات طے کی جائیں گی۔نیتن یاہو نے اوباما کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر-دی نیشن