چھوٹے شہروں سے غیر ملکی ایئرلائنوں کو پروازوںکی اجازت کیوں دی گئی؟
کراچی(وقائع نگار) اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ نجی ایئرلائنز کے اعلیٰ حکام نے چھوٹے ایئرپورٹس سے براہ راست بین الاقوامی پروازیں چلانے سے معذرت کرلی تھی اور سول ایوی ایشن کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا گیا تھا اورجہازوں کی کمی سمیت دیگر وجوہات کو بنیاد بنا کر عدم دلچسپی ظاہر کردی تھی جس کے بعد سول ایوی ایشن ڈویژن نے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ چھوٹے شہروں کے ایئر پورٹس کو فعال رکھنے اوروہاں کے مسافروں اور عام پاکستانیوں کو قریب ترین مقام سے بین الاقوامی سفری سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں غیرملکی ایئرلائنوں کو پاکستان کے مختلف شہروں سے انٹرنیشنل فلائٹس آپریٹ کرنے کی اجازت دے دی جس پر پاکستان آنے جانے والے مسافروں نے بھی بے حد خوشی کا اظہار کیا اورسول ایوی ایشن کو بھی اضافی آمدنی شروع ہوگئی جو درحقیقت قومی خزانے کی آمدن میں اضافہ ہی قرار دیاجارہا ہے وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے ہوابازی کیپٹن شجاعت عظیم کی خصوصی دلچسپی وژن اورفیصلہ سازی کی بہترین صلاحیت کی بدولت ہی فیصل آباد ‘ ملتان‘ سیالکوٹ اورکوئٹہ سے انٹرنیشنل فلائٹس شروع ہوئیں یا ان میں غیرملکی ایئرلائنز کا اضافہ ہوا اور اب فیصل آباد‘ سیالکوٹ‘ کوئٹہ اورملتان کے مسافر کراچی لاہور ا سلام آباد جانے سے بچ جاتے ہیں اوراپنے شہر یا قریب ترین مقام سے ہی بین الاقوامی سفری سہولتوں سے بھرپور استفادہ کررہے ہیں۔سول ایوی ایشن ڈویژن کے اس فیصلے کو سراہا گیا ۔ جبکہ غیرملکی ایئرلائنز کے چھوٹے شہروں کے ایئرپورٹس پر آپریشنز شروع ہونے سے جدید ترین سہولتوں کی فراہمی پر بھی خود ایئرپورٹس کے ملازمین اور مسافروں نے خیر مقدم کیا ہے۔ سول ایوی ایشن کے حلقوں میں یہ بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ جن قومی اور نجی ایئرلائن حکا م نے سول ایوی ایشن کی پیشکش مسترد کردی تھی اب وہ کامیاب آپریشن کو دیکھ کر پچھتا رہے ہیں۔