’’کیمرون مودی کے سامنے مسئلہ کشمیر اٹھائیں‘‘ 30 ارکان پارلیمنٹ کا خط
لندن (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا سرکاری دورہ برطانیہ پر آج لندن پہنچ رہے ہیں۔ انکے دورہ برطانیہ کے موقع پر سماجی انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے کئی گروپوں نے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ 10 ڈائوننگ سٹریٹ اور برطانوی پارلیمنٹ کے باہر پرامن ریلیوں کی تیاری مکمل کرلی گئی۔ عرب نیوز کے مطابق مودی کیخلاف برطانیہ میں بھرپور احتجاج کی تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔ مودی کے دورہ برطانیہ کے موقع پر جن تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ اور ریلیوں کی تیاری کی ہے انکو آرگنائز کرنے کی ذمہ داری آواز نیٹ ورک نے اٹھائی ہے جبکہ سائوتھ ایشیا سالیڈرٹی گروپ، سکھ فیڈریشن (یو کے)، سائوتھ آل بلیک سٹرس، دلت سالیڈیرٹی نیٹ ورک، انڈین مسلم فیڈریشن، انڈین ورکرز ایسوسی ایشن اور وائس آف دالت انٹرنیشنل نے مودی کیخلاف احتجاجی مہم میں بھرپور شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ احتجاجی مہم کو آرگنائز کرنے والے گروپ آواز نیٹ ورک نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرا مودی بھارت کے سیکولر چہرے کو داغدار کر رہے ہیں۔ ’’آواز نیٹ ورک‘‘ نے یہ بھی پروگرام بنایا ہے کہ آج ایک بھرپور احتجاجی مارچ کا بھی اہتمام کریگا، یہ احتجاج نریندر مودی کے ویمبلے سٹیڈیم لندن میں کم و بیش 70 ہزار افراد کے متوقع اجتماع سے خطاب سے ایک روز قبل کیا جائیگا۔ برطانوی پولیس ان مظاہروں کو روکنے اور سکیورٹی پلان کو سخت کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ آواز نیٹ ورک کے ڈائریکٹر مانیٹرنگ گروپ سوریش گروور کا کہنا تھا۔ برطانوی حکومت نریندر مودی کی سوچ اور نظریئے کو تقویت پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ صرف بھارتی مسلمان نریندر مودی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کے خلاف زیادہ سے زیادہ لوگ نفرت کا اظہار کررہے ہیں۔ دریں اثنا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی برطانیہ آمد پر کل 13 نومبرکو لندن میں ویمبلے سٹیڈیم کے باہر تاریخی انٹی مودی مارچ ہو گا جس کی قیادت کے لیے آزاد کشمیراور حریت قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر میں قائم کشمیری جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل کے کنونیئرعبدالرشید ترابی تمام جماعتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے مارچ کی قیادت کریں گے اور عبدالرشید ترابی برطانیہ روانہ ہو گئے۔ دوسری طرف برطانوی پارلیمنٹ کے 30 ارکان نے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو یادداشت پیش کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مودی کے دورہ برطانیہ میں کشمیر کا معاملہ اٹھایا جائے۔ بھارتی وزیراعظم مودی سرکاری دورے پر آج لندن پہنچ رہے ہیں۔ بھارتی فوج کو کشمیر سے واپس بلانے کا کہا جائے۔ یہ ارکان پارلیمنٹ برطانیہ کی مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ نے برطانوی وزیراعظم کو یادداشت میں مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بات کی جائے۔ بھارتی وزیراعظم کو برطانیہ میں موجود کشمیریوں کی تشویش سے آگاہ کیا جائے۔ کشمیر پر بھارتی قبضہ ختم کیا جائے۔ سپیشل پاورز قوانین کو ختم کیا جائے ان قوانین کی وجہ سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔