• news

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں118 ارب سے زائد کا نقصان، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ48 فیصد کم ہوئی: وزارت داخلہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ این این آئی) وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اب تک 118 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد نقصان ہوا ہے، ملک بھر میں چوری اور راہزنی کی وارداتیں پنجاب میں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 48 فیصد جبکہ قتل کے دیگر واقعات میں 37 فیصد کمی ہوئی۔ وزارت کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے اعدادوشمار قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملک بھر میں چوری کے 3 لاکھ 74 ہزار مقدمات میں سے 3 لاکھ 10 ہزار مقدمات صرف پنجاب میں درج ہوئے جبکہ راہزنی کی 1 لاکھ 20 ہزار وارداتوں میں سے 93 ہزار پنجاب میں ہوئیں۔ وزرات کے مطابق سندھ میں چوری کے 46 ہزار اور راہ زنی کے 21 ہزار، خیبر پی کے میں چوری کے 8 ہزار اور راہزنی کے 765 مقدمات درج ہوئے۔ رینجرز کے کراچی آپریشن کی 10 ستمبر تک کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 48 فیصد جبکہ قتل کے دیگر واقعات میں 37 فیصد کمی ہوئی۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک کو اب تک 118 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد نقصان ہوا ہے۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اسلام آباد میں تمام بھرتیاں میرٹ پر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس کے طرز پر نکاح نامہ کے خاکے کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی ازدواجی حیثیت کے ثبوت کے حامل کارڈ جاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ انسداد منشیات ڈویژن نے تعلیمی اداروں میں منشیات سے متعلق آگہی کی سرگرمیوں کا اہتمام کیا ہے۔ علاوہ ازیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ غیرملکی قرضوں کے حوالے سے خاکہ تیار کرکے ایوان میں پیش کیا جائے جبکہ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق قومی معیشت کا 60 فیصد تک کا قرضہ حکومت لے سکتی ہے اور اسکی نگرانی پارلیمنٹ کرتی ہے۔ گزشتہ حکومت نے اپنے پانچ سال میں 63 فیصد سے زائد قرضے لئے۔ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں جاوید اخلاص نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس میں جو قرضے لئے گئے اتنے پاکستان کی تاریخ میں نہیں لئے گئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان کے قیام سے 2013ء تک کے قرضے اور موجودہ حکومت کے ڈھائی سال کے قرضوں کا ریکارڈ آنا چاہئے، اس پر مکالمہ ہونا چاہئے۔ اسمبلی میں بحث کرائی جائے۔ پاکستان کے بیرونی قرضے 20 ٹریلین تک پہنچ گئے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے بتایا کہ قانون کے مطابق ہم اپنی معیشت سے 60 فیصد تک قرضے لے سکتے۔ گزشتہ حکومت جب گئی تو 63 فیصد تک قرض لے چکے تھے۔ہم نے یہ واپس کیا۔ سپیکر نے کہا کہ اس بارے میں تفصیلی خاکہ تیار کرکے ایوان میں پیش کریں۔ نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ تھائی لینڈ‘ متحدہ عرب امارات‘ ترکی اور یمن کے ساتھ مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ کیا ہے۔ معاہدہ کے تحت صرف تھائی لینڈ سے 42 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں حکومت نے ایوان کو آگاہ کیا ہے کہ وزیراعظم نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی طرف سے تعلیمی فیسوں میں اضافے کا نوٹس لے کر 2014ء کی فیسیں بحال کرائیں، اضافی فیس طلبہ کو واپس کرنے کے حکم پر نجی تعلیمی ادارے عدالت عالیہ میں چلے گئے، بی آئی ایس پی کے وسیلہ حق پروگرام کو عوام کے مفاد میں بندکیاگیا، اسکی یوتھ لون سکیم کا اجراء کیا گیا ہے۔ بدھ کو یہ معلومات پارلیمانی سیکرٹری برائے کابینہ سیکرٹریٹ راجہ جاوید اخلاص اور پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے دو الگ الگ توجہ دلائو نوٹسز کے جواب میں ایوان کو فراہم کیں۔

ای پیپر-دی نیشن