• news

سینٹ الیکشن میں پیسے کا استعمال نہ روکا گیا تو پارلیمنٹ امرا کا کلب بن جائے گی: رضا ربانی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ خبرنگار+ ایجنسیاں) چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں پیسوں کا استعمال نہ روکا گیا تو پارلیمنٹ بے توقیر اور امیروں کا کلب بن کر رہ جائیگی، سینٹ کے ارکان کے انتخاب کے طریقہ کار کے حوالے سے ایک ورکنگ پیپر تیار کیا گیا ہے تاکہ ارکان کو مختلف ممالک میں موجود طریقہ کار سے آگاہی حاصل ہو سکے۔ سینٹ کے ارکان کے انتخاب کا موجودہ طریقہ کار پر دو جماعتوں کے سوا سب کے اتفاق رائے سے متعارف کروایا گیا تھا۔ صوبائی اسمبلیوں میں موجود تمام مکاتب فکر کی اس ایوان میں نمائندگی ہوتی ہے۔ قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ چیئرمین سینٹ نے جس بیماری کی طرف اشارہ کیا ہے اس کی جڑیں بہت گہری ہیں لوکل باڈیز کے انتخابات میں بھی بڑے بڑے پوسٹر بینز نظر آرہے ہیں بنیادی اصلاح کی ضرورت ہے تاکہ روپے پیسے کا عمل دخل انتخابات سے ختم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مناسب نمائندگی سے یہ کام کیا جاسکتا ہے براہ راست انتخابات کی تجویز پر عمل ممکن نہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ الیکشن کو منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے قومی اسمبلی نے ایک کمیٹی بنائی ہے ایسا طریقہ کار واضع کرنا ہوگا کہ طاقت اور پیسے کے زور پر لوگ منتخب نہ ہوں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہ کہ آرٹیکل 226 میں ترمیم کر کے اگر سینٹ کے ارکان کے انتخاب کیلئے اوپن ووٹ کر دیا جائے تو ہر کلاس کے لوگ ممبر منتخب ہو سکے گی۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ اس ایوان میں ایسے ارکان بھی ہیں جو ایک روپیہ خرچ کیے بغیر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ سینٹ کو فنانس بل کی منظوری کا اختیار ہونا چاہیے، سینٹ انتخابات میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ وزارت داخلہ کی طرف سے سینٹ میںجواب نہ دینے پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ اسلام آباد کے تھانوں سے چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کی تفصیلات چار ماہ سے فراہم نہیں کی جاسکیں جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد کے تھانوںسے حاصل ہونے والی تفصیلات مکمل نہیں تھیں جس کی وجہ سے ایوان میں جواب نہیں دے سکے۔ سینیٹر طلحہ محمود کے نفاذ ارود کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے وفاقی وزیر بین الصوبائی ریاض پیرزادہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک سال کے دوران ریلوے سٹیشنز کی مرمت کے لئے 160 ملین سے زائد روپے مختص کیے گئے ہیں، گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران 78 منصوبے شروع کئے ہیں جس میں 55 نئے اور 23 پہلے سے جاری منصوبے شامل ہیں۔ وفاقی وزیر بین الاالصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جس میں پاکستان کا کوئی قصور نہیں جو ملک اس کے ذمہ دار ہیں انہیں ہی سزا ملنی چاہیے، پائیدار ترقیاتی اہداف صوبوں کے تعاون سے حاصل نہیںکیے جاسکتے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہم کاربن کے اخراج کی بلند سطح تک نہیں پہنچتے اس وقت تک کوئی منصوبہ ختم نہیں کریں گے، مگر اس کے باوجود پاکستان ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے پر کام کررہا ہے۔ بڑے اور ترقی یافتہ ممالک جو دنیا کو لوٹ بھی رہے ہیں وہی ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں۔ شیریں رحمن نے کہا کہ عالمی بنک نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیات سے متاثر ہوکر 100 ملین سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آجائیں گے۔ ان میں سے 40 فیصد پاکستانی شامل ہوں گے۔ ماحولیاتی تبدیلی 21ویں صدی کا فرنٹ لائن ایشو ہے۔ اس معاملے سے انتہا پسندی‘ دہشتگردی اور غربت بڑھے گی۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایوان بالا میں قومی زرعی تحقیقی سنٹر کی 1400 ایکڑ اراضی سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے زمین سے متعلق ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے فیصل آباد میں عیسائی لڑکی سے ناروا سلوک سے متعلق ابتدائی رپورٹ ایوان میں پیش کی اور ایوان کو بتایا کہ وہ اس رپورٹ سے مطعمن نہیں،واقع کی نئے سرے سے انکوائری کے لئے ای ڈی او کو مقرر کردیا گے ہے جلد نئے رپورٹ ایوان میں پیش کردی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن