ٹیکس وصولی بہتر بنائی جائے، کویت میں پاکستانیوں کیلئے ویزوں پر پابندی ختم کرائینگے: اسحاق ڈار
اسلام آباد/ کویت (این این آئی+ نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ریونیو اہداف کے حصول کیلئے ایف بی آر کی کوششوں اور پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال کے ماہ اکتوبر کے مقابلے میں رواں سال اکتوبر کے مہینے کے دوران ریونیو وصولی میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی کیلئے مقرر کردہ ریونیو اہداف کے حصول کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے ریونیو کی وصولی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایف بی آر افسروں کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس وصولی کے عمل کو مزید بہتر بنائیں تاکہ ملک کی ترقیاتی ضروریات کیلئے درکار وسائل کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کویت سے تعلقات بہت اچھے ہیں پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں کویت کا ساتھ دیا 1990ء میں کویت پر قاضبانہ قبضہ کے دوران کویت کی ہرقسم کی مدد کی، ان کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ (ن)کویت کے صدر رانا عبدالستار اور پی ایل این کی یوتھ ونگ کی جانب سے عشائیہ کے دوران خطاب کرتے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معاشی حالت دن بدن مستحکم ہورہی ہے کیونکہ میاں محمد نواز شریف کا معاشی وژن بڑا واضح ہے، بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آرہی ہے۔ 1999ء میں جب فوج نے اقتدار سنبھالا تو ملک معاشی اور توانائی کا بحران کا شکارہوگیا ہم بھارت کو اس وقت 1200 میگاواٹ دے رہے تھے لیکن اس وقت 4500 میگاواٹ شارٹ فال کا شکار ہو گئے۔ جب میاں محمد نواز شریف نے تیسری بار اقتدر سنبھالا تواقتدار پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کی سیج مانند ملااور ملک کا دیوالیہ ہو رہا تھا۔ وزیراعظم نے تمام تر فنڈز کو عوامی کاموں کی طرف منتقل کیا۔ الحمدللہ بجلی کے بحران پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ پاکستان اب معاشی طور پر ترقی یافتہ ملک بن رہاہے ہماری ریٹنگ بھی بڑھ رہی ہے اور جو پاکستان کو ناکام ریاست کا طعنہ ہی نہیں بلکہ ناکام ریاست قرار دیا جانے لگا لیکن وزیراعظم کی حکمت عملی نے پاکستان کو ایک بار معاشی طورپر زندہ اوراپنے پائوں پر کھڑا کردیا اور آج وہ لوگ پاکستان کو کامیاب پاکستان قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان کو سیاسی طورپر مستحکم کر دیا ہے استعفوں کی سیاست کو ختم کر دیا اور سب کو پارلیمان میں یک جاں رکھا۔ اگر دھرنے کے ایام ضائع نہ جاتے تو پاکستان تک بہت آگے جا چکا ہوتا۔ سیاست اور مشیعت کو الگ الگ رکھا ہے۔ پاکستانیوں کے ویزوں پر پابندی پر افسوس کا اظہارکیا لیکن پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ وہ کویت میں پاکستانیوں کے لئے ویزیوں پر پابندی کو ختم کرائیں گے اورکویتی وزیرداخلہ شیخ محمد خالد الصباح کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔