• news

اقتصاداری راہداری منصوبے میں سندھ اور چھوٹے صوبوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے‘ پنجاب سے ناراضی بڑھے گی: خورشید شاہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نیوزایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم کو خط لکھ کر پاک چین اقتصادی راہداری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی روٹ مختصر ہونے کے باوجود نظرانداز کیا جا رہا ہے ایک صوبے کو زیادہ فائدہ پہنچانے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اقتصادی راہداری روٹ پر مختلف حلقوں میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔ اقتصادی راہداری میں چھوٹے صوبوں خاص طور پر سندھ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اس سے پنجاب سے دوسرے صوبوں کی ناراضی بڑھے گی۔ پاک چین اقتصادی راہداری میں مشرقی روٹ کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر تمام سٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کئے جائیںکراچی حیدر آباد سیکشن پر نیشنل ہائی وے پہلے سے بھی موجود ہے لیکن پھر بھی کراچی تا حیدر آباد سیکشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے جب کہ حیدر آباد تا سکھر سیکشن کو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا اقتصادی راہداری منصوبے سے پورے ملک کو یکساں فائدہ ملنا چاہیے۔ ایک صوبے کو زیادہ فائدہ پہنچانے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ خورشید شاہ نے کہا اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ اقتصادی راہداری منصوبے میں چھوٹے صوبوں خاص طور پر سندھ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ اس سے پنجاب کے خلاف نفرت بڑھے گی۔ سندھ ملک کو نہ صرف ساٹھ فیصد ریونیو دیتا ہے بلکہ گیس کے سب سے زیادہ ذخائر بھی سندھ میں ہیں۔ مغربی روٹ مختصر ہے مگر پھر بھی ترجیح مشرقی روٹ کو دی جا رہی ہے۔ اس طرح سے پنجاب سے دوسرے صوبوں کی ناراضی بڑھے گی۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ لاہور کراچی موٹروے منصوبے میں لاہور عبدالحکیم سیکشن کو ترجیح دی جا رہی ہے حالانکہ عبدالحکیم سیکشن کے دونوں اطراف بہترین شاہراہیں پہلے سے موجود ہیں۔ وفاق کو قائم رکھنے کے لئے حکومت کو سی پیک کے منصوبے کی تعمیر میں اپنی پالیسی اور ترجیحات پر نظرثانی کی ضرورت ہے مغربی روٹ مختصر، مشرقی کو ترجیح دی جا رہی ہے ایک صوبے کو فائدہ پہنچانے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے راہداری منصوبے پر کئی حلقوں کے تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے۔ پورے ملک کو یکساں فائدہ ہونا چاہیے منصوبہ ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن