• news

’’ٹیپو سلطان عظیم حکمران تھے‘‘ بھارتی مصنف کو تعریف پر قتل کی دھمکی‘ سکیورٹی فراہم

بنگلور (نیوز ڈیسک) انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کی تنگ نظری کی سیاست کے باعث بھارتی ریاست کرناٹک میں میسور کے عظیم جری حکمران ٹیپو سلطان کی سالگرہ پر منگل کے روز جھڑپوں میں اپنے لیڈر کوٹاپا کی ہلاکت کے خلاف جمعہ کو ریاست بھر میں ہڑتال کی کال دی جس کے باعث بی جے پی کے زیر علاقوں میں سکول‘ کالج‘ تعلیمی ادارے اور کاروباری ادارے بند اور ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب سڑکوں اور اہم مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی تاہم کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔ بی جے پی نے ضلع گوڈاکو کے بی جے پی جنرل سیکرٹری کوٹاپا کی ہلاکت کی حکومت سے عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس جیسے ہندو گروہ ٹیپو سلطان کو غیر محب وطن اور ہندو دشمن قرار دے کر ان کی سالگرہ منانے کی شدید مخالفت کر رہی ہیں۔ دریں اثناء ٹیپو سلطان کو عظیم کنرڈ حکمران قرار دینے پر کنڑ زبان کے معروف مصنف اور اداکار گریش کنرڈ کو انتہا پسند ہندو پروفیسر ایم ایم کلبرگی کی طرح قتل کر دینے کی دھمکی دینے لگے پروفیسر گریش کنرڈ نے بتایا کہ انہیں ٹویٹر کے ہینڈل سے قتل کی دھمکیاں ملیں جس پر کرناٹک حکومت نے ان کی اور ان کے گھر کی حفاظت کیلئے پولیس فورس تعینات کر دی۔ ایک بھارتی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر گریش نے کہا ٹیپو سلطان ایک عظیم حکمران‘ عظیم مفکر بہترین سپہ سالار تھے جنہوں نے کرناٹک کیلئے سولہویں صدی میں بہت کچھ کیا وہ ایسے زبردست بادشاہ تھے کہ ان جیسا 500 سالوں میں بھی یہاں حکمران نہیں آیا یہ کہنا کہ ٹیپو سلطان بے رحم تھے یا انہوں نے ہندوؤں کی گردنیں اڑوائیں بالکل غلط ہے ٹیپو سلطان 16 ویں صدی کے بادشاہ تھے اس عہد کے دیگر حکمرانوں جیسے قدرے سخت دل مگر کیا مراٹھا حکمران بے رحم نہ تھے ٹیپو نے قانون توڑنے والے جن لوگوں کی گردنیں اڑوائیں ان میں اکثر مسلمان تھے انہوں نے کہا کہ میں ٹیپو سلطان کو سراہتا ہوں انہیں متنازعہ نہیں بنانا چاہئے میں نے بنگلور ائرپورٹ کا نام ٹیپو سلطان کے نام پر رکھنے کی بات کہی جو میرے ذاتی خیالات تھے جن سے انتہا پسندوں نے تنقید اور دھمکیوں کا طوفان کھڑا کر دیا۔ کرناٹک حکومت کے دباؤ پر ریاستی صورتحال کے پیش نظر میں نے معذرت کر لی مگر میں اپنی رائے پر قائم ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن