سوچی کی جماعت نے اپنا صدر منتخب کرانے کے لئے ضروری اکثریت حاصل کر لی
ینگون(ایجنسیاں)میانمار کے سرکاری حکام کے مطابق آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فارڈیموکریسی (این ایل ڈی)نے ملک میں25سال بعد ہونیوالے آزادانہ انتخابات میں آئین کے تحت اپنا صدر منتخب کرنے کیلئے ضروری اکثریت حاصل کرلی ہے۔ جس کے بعد وہاں فوج کا طویل اقتدار ختم ہوگیا ہے۔ الیکشن کمشن نے کامیابی کا قاعدہ اعلان کر دیا۔ آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فارڈیموکریسی نے80فیصد سے زائد نشستیں حاصل کی ہیں جو پارلیمینٹ کی دوتہائی سے زائد ہیں۔ میانمار کے صدر تھین سین اور فوجی سربراہ من آنگ ہلیانگ نے انتخابات میں سوچی کو ان کی جماعت کی کارکردگی پر مبارکباد دی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کے الیکشن کمشن نے اپنے بیان میں کہا کہ نیشنل لیگ فارڈیمو کریسی نے پارلیمان میں مزید 21نشستیں حاصل کرلی ہیں جس کے بعد اس کے کل ارکان کی تعداد 348ہوگئی ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے نتائج کا اعلان بتدریج کیا گیا۔ این ایل ڈی نے دونوں ایوانوں کی کل 664میں سے348نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ نئے صدر کے انتخاب کا عمل جنوری تک شروع نہیں ہوگا۔ اس وقت پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ بلایا جائے گا۔ میانمار کے قانون کے مطابق سوچی کو صدر کا عہدہ نہیں مل سکتا کیونکہ ملکی قانون کے مطابق کوئی ایسا شخص صدر کا عہدہ نہیں لے سکتا جس کے بچوں کے والدین میں سے ایک غیر ملکی ہو۔ سوچی کے دونوں بیٹوں کے والد برطانوی شہری ہیں تاہم اس سے قبل سوچی نے اپنے بیان میں اس بات پر اصرار کیا تھا کہ ان کی جماعت کی کامیابی کی صورت میں وہ ملک کی قیادت کریں گی۔