بغداد: جنازے میں خودکش حملہ،21 افراد جاں بحق،46 زخمی ، داعش نے ذمہ داری قبول کر لی
بغداد+ بیروت (رائٹرز) عراق کے دارالحکومت بغداد کی ایک مسجد میں اہل تشیع کے جنازے میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں 21 افرادہلاک اور 46زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق عراقی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور بمبار نے بغداد کے جنوبی علاقے الامل میں واقع العشرہ المبشرین مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔ ادھر لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دوخودکش حملوںمیں 43 افراد کی ہلاکت اور 239 کے زخمی ہو جانے پر ملک بھر میں جمعہ کے روز قومی سوگ منایا گیا۔ ان ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری انتہا پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت کے نواحی جنوبی علاقے کو خودکش حملوں کا نشانہ بنانے پر عرب ملکوں سمیت دنیا بھر سے مذمتی ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی عرب نے بیروت میں دو الگ الگ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ بیروت میں سعودی سفیر علی عواض عسیری نے سعودی حکومت اور عوام کی جانب سے لبنانی حکومت، عوام اور حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے خونریز حملے پر اپنے گہرے صدمے کا اظہارکرتے ہوئے اسے ایک گھٹیا اقدام قرار دیا ہے۔ امریکہ نے دوہرے خودکش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے قابل نفرت اقدام قرار دیا۔ وائٹ ہائوس کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ایسے دہشت گرد اقدام صرف لبنان کی ریاست کے اداروں بشمول سکیورٹی سروسز کے لئے ہماری اس حمایت کے عزم کو مزید تقویت دیتے ہیں جس کا مقصد ایک مستحکم، خودمختار اور محفوظ لبنان کو یقینی بنانا ہے۔ اردن نے بھی بیروت کے جنوبی علاقے میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے۔ مصر کی معروف دینی درسگاہ جامعہ الازہر نے بھی جنوبی بیروت حملوں کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں جامعہ ازہر نے لبنانی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ملک کو علاقائی جنگوں کے اثرات سے محفوظ رکھیں۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نبیہ بری کو ٹیلی فون کرکے ان سے بیروت حملوں پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ دریں اثناء پاکستان نے گزشتہ روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دوخودکش حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔