زلزلہ متاثرین کی دوبارہ کاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا:نوازشریف
سوات (اے پی پی+ آن لائن) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ خیبر پی کے سے مجھے بڑی محبت اور پیارہے ، شدید سردیوں کی آمد سے قبل زلزلہ متاثرین کے گھروں کی تعمیر کا کام مکمل ہوجائیگا، چکدرہ سے کالام تک عالمی معیار کی شاہراہ بنائیں گے، 2018ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیں گے، پاکستان دنیا کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہیگا، جاں بحق اور زخمی ہونیوالوں کے لواحقین میں معاوضہ کی تقسیم کا پہلا مرحلہ خوش اسلوبی سے مکمل ہو چکا ہے۔ جلد دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے امدادی کاموں کا جائزہ لوں گا۔ وہ ہفتہ کو زلزلہ سے متاثرہ تحصیل بری کوٹ کے گائوں گمکوٹ میں متاثرین میں چیکوں کی تقسیم کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انکی خواہش تھی کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جائوں اور متاثرہ گھروں کو خود دیکھوں اور انکے مکینوں سے ملوں، اسی لئے اس علاقے میں آئے ہیں یہاں کئی گھر تباہ اور افراد جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ جتنی شدت کا زلزلہ تھا اس میں جانی نقصان ہوا ہے۔ دورہ پشاور کے موقع پر وزیر اعلیٰ اور گورنر کی موجودگی میں ہم نے طے کیا کہ سب سے پہلے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔ الحمد اللہ یہ پہلا مرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہوچکا ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو چھ، چھ لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جن لوگوں کے گھر مکمل تباہ ہوئے انہیں دو، دو لاکھ روپے اور جزوی نقصان پر ایک لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت ہمیں گھروں کے نقصان کا مکمل اندازہ نہیں تھا، ہم سمجھتے تھے کہ یہ تعداد زیادہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنا پیسہ چاہئے وہ حکومت کو دینا چاہئے، ہم نے پشاور میں بیٹھ کر بروقت فیصلہ کیا، تیزی سے نقصانات کا سروے کرنے کیلئے ٹیمیں بھیجیں، فوری چیکوں کی تقسیم شروع کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں فرانس میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ پر انتہائی افسوس ہے۔ ہم بھی اس کے خلاف احتجاج کی آواز بلند کرتے ہیں جس علاقے میں میں آج بیٹھا ہوا ہوں یہ بھی دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا تاہم دہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن سے یہاں سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں گیس کی قلت ہے جونہی یہ قلت دور ہوگی ترجیحی بنیادوں پر ان علاقوں کو گیس فراہم کی جائیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ شدید سردیوں سے قبل متاثرین کے گھر تعمیر ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ سوات میں زلزلہ متاثرین کی مالی امدادی جاری رکھیں گے، دُکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، متاثرین کو ان کے دوبارہ گھروں میں آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، متاثرین کو بروقت امدادی چیک کی فراہمی پر فوج، ڈی سی او سوات اور کمشنر مبارکباد کے مستحق ہیں شاباش دیتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پرویز خٹک اور امیر مقام نے اس معاملے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم گزشتہ روز لاہور پہنچ گئے انکی آمد پر سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔