• news

وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کا فیصلہ ، 6 نئے چہرے شامل کرنے کا امکان  

اسلام آباد (آئی این پی) حکومت نے وفاقی کابینہ میں ردوبدل اور توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت 6 نئے وزراء کو کابینہ کا حصہ بنائے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔ کابینہ میں ممکنہ طور پر شامل کئے جانے والوں کی وزارتوںکے بارے میں ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔وزیراعظم نوازشریف نے قریبی رفقاء اور جماعت کے سینئر رہنمائوں کے ساتھ اس حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کیلئے بھی وزراء لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی وجہ ان پر متعدد وزارتوں کا کنٹرول ہونے کے باعث شد ید تنقید بھی ہے۔ کابینہ میں توسیع اور ردوبدل بلدیاتی انتخابات کے تینوں مرحلے مکمل ہونے کے بعد کی جائیگی تاکہ اس اقدام کا انتخابی عمل پر کوئی اثر نہ ہو۔ مختلف وزارتوں کیلئے جن ناموں پر غور کیا جارہا ہے ان میںمیڈیا میں موثر طریقے سے مسلم لیگ (ن) کا دفاع کرنیوالے دانیال عزیز، طلال چوہدری، اویس لغاری اور مریم اورنگزیب شامل ہیں، مشاہد اللہ خان کی جانب سے استعفیٰ دیئے جانے کے بعد وزارت ماحولیات کیلئے بھی وزیر کا انتخاب کیا جائیگا۔ایاز صادق کو بطور سپیکر قومی اسمبلی منتخب کروانے کے عمل میں حمایت پر جمعیت علمائے اسلام (ف)، پی ایم ایل (ف) اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کو بھی ایک ایک وزارت دی جاسکتی ہے۔ چوہدری سعود مجید کو بھی مشیر بنانے پر غور جاری ہے۔ وفاقی کابینہ میں اس وقت 18 وفاقی وزیر اور 9 وزیر مملکت شامل ہیں۔ اسکے علاوہ 3 مشیر، 6 خصوصی معاون اور مختلف وزارتوں کے 20 پارلیمانی سیکرٹریز بھی شامل ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے پاس وزارت قانون کا اضافی چارج ہے اور اب اس وزارت کیلئے علیحدہ وزیر لگایا جاسکتا ہے۔ سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد جوکہ پرویز مشرف کے مقدمہ کے باعث اپنی وزارت سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اب دوبارہ وزیر بنائے جاسکتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے بھی وزارت دفاع کا اضافی قلمدان واپس لیا جاسکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن