پیرس حملے: مشتبہ حملہ آور دکھانے پر سکھ نوجوان پریشان، تصویر کے سبب کہیں نقصان نہ پہنچے: ویریندرجبل
نئی دہلی (بی بی سی) سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ایک غلطی کو درست کرنے کی کوشش میں ہے جو پیرس حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ ان کی ایک سیلفی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے اسے پیرس کے ایک مشتبہ حملہ آور کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ بہت سے لوگ جو ویریندر جبّل کی اس تصویر کا استعمال کر رہے تھے۔ اب ویریندر اس غلطی کو درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ڈیجیٹل طور پر چھیڑچھاڑ کی جانے والی تصویر میں انہوں نے ایک جیکٹ پہن رکھی ہے جو کہ کسی دھماکہ خیز مادے کی پیٹی لگتی ہے اور ہاتھ میں جو آئی پیڈ ہے اسے کسی مذہبی کتاب سے مشابہ بنا دیا گیا ہے۔ ویریندر نے لوگوں سے دریافت کیا ہے کہ کیا ان کی اس تصویر کا ابھی بھی استعمال ہو رہا ہے جس میں ان کی شباہت کسی ’دہشت گرد کی سی بنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’خراب صورت حال‘ سے دوچار ہیں اور انہیں خدشہ کہ اس تصویر کی وجہ سے کہیں انھیں ’نقصان نہ پہنچے۔‘