فیصل آباد: بھولا گجر قتل کیس میں سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سمیت مزید 2 کے بیانات قلمبند
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) بھولا گجر قتل کیس کے سزا یافتہ مجرم نوید کمانڈو کے بیان کی روشنی میں سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سمیت مزید دو افراد کے ایس ایس پی آپریشن نے بیانات قلمبند کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق مجرم نوید کمانڈو نے اپنے اعتراف جرم کے بیان کے آخر میں فیصل آباد کے دو اشتہاریوں اکرم لوہار اور ارشد جوڑا کے متعلق انکشاف کیا تھا کہ دونوں کو پولیس نے جیل سے نکال کر قتل کر مارنے کے بعد مقابلہ کا رنگ دیا تھا جس پر ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان نیازی نے ڈسٹرکٹ جیل کے سپرنٹنڈنٹ رانا رضا اللہ خاں اور ایک شخص میاں فرقان کو طلب کر کے ارشد لوہار اور اکرم جوڑا کی پولیس مقابلوں میں ہلاکت کے متعلق ایک گھنٹہ تک تفتیش کرتے ہوئے ان کے بیانات ریکارڈ کئے ہیں۔علاوہ ازیں دبئی سے گرفتار کر کے لائے جانے والے ایاز عرف ببلی سے جو کہ تھانہ فیکٹری ایریا کی حوالات میں بند ہے اور سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہے تفتیش کا عمل ڈی ایس پی، پولیس انسپکٹر اور دیگر پولیس افسران پر مشتمل ٹیم نے آج بھی جاری رکھا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ایاز عرف ببلی نے اپنے چند عزیزوں سے ملاقات کے دوران انہیں یہ اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ کہیں اسے پولیس مقابلے میں نہ پار کر دیا جائے اس لئے اس کی جان کی حفاظت کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات کے لئے رابطے کئے جائیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیرمملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیرعلی بھی آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے نام اپنے دو خطوط کے ذریعے کہہ چکے ہیں کہ خدشہ ہے کہ 20افراد کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر نوید عرف کمانڈو کو پولیس مقابلے میں مار دیا جائے گا۔ عابد شیرعلی نے خطوط میں یہ بھی لکھا تھا کہ آئی جی صاحب آپ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بجائے خود پارٹی بن چکے ہیں اور آپ سے انصاف کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ دوسری طرف ایاز عرف ببلی نے یہ بھی ذرائع کے مطابق ملاقات میں کہا ہے کہ مجھے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر میں نے مفرور پولیس انسپکٹر رانا فرخ وحید اور چار مرتبہ سزائے موت پانے والے 20افراد کے ٹارگٹ کلر نوید کمانڈو اور دیگر سزایافتہ ملزموں کے علاوہ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ خاں سمیت دیگر افراد کے بارے میں ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خاں کے روبرو کوئی ایسا بیان دیا جس سے وہ ملوث پائے جاتے ہوں یا ملوث کرنے کی کوشش کی تو تجھے پولیس مقابلے میں پار کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایاز عرف ببلی کل صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی موجودگی میں ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان کے روبرو بیان دینے کے ساتھ ساتھ سوال و جوابات کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن عرفان اللہ خان نے راناثنا کے داماد رانا شہریار‘ ڈی ایس پی ملک خالد‘ پولیس انسپکٹر میاں رفیق‘ سابق ایس ایچ او ملک جہانگیر اور مقتول شوکت جٹ کی بیوہ کے بیانات بھی قلم بند کئے۔ نوید عرف کمانڈو نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج کے رو برو اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے قتل کی تمام وارداتیں رانا فرخ وحید مفرور پولیس انسپکٹر اور صوبائی وزیر قانون راناثنا کے ایما پر کی ہیں جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے مجرم کے اعترافی بیان کے بعد سی پی او فیصل آباد کو ہدایت کی تھی کہ مجرم نوید عرف کمانڈو کے بیان کی روشنی میں ایس ایس پی رینک کا افسر اس واقعہ کی تفتیش کرے اور مکمل رپورٹ 23 نومبر کو خصوصی عدالت میں پیش کی جائے۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان آئندہ ایک دو روز میں سزائے موت کے مجرم نوید عرف کمانڈو کا دوبارہ سنٹرل جیل فیصل آباد میں بیان لینے کے علاوہ مزید پوچھ گچھ کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون کے داماد رانا شہریار نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے ان قتل کی وارداتوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مقامی سیاسی دھڑے بندی کی وجہ سے ملوث کیا جا رہا ہے۔