پنجاب کے 12 اضلاع میں آج میدان لگے گا‘ سندھ کی 81 یونین کونسلوں میں الیکشن ملتوی
لاہور+اسلام آباد+حیدر آباد (خبرنگار+نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں + خبرنگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ آج (جمعرات ) ہوگی ، پنجاب کے 12 اضلاع میں آج (جمعرات) کو میدان لگے گا، سندھ کے 14 اضلاع میں بھی آج پولنگ ہو گی۔ جبکہ سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ سندھ کی 81 یونین کونسلز میں آج انتخابات نہیں ہوں گے اس کے حوالے سے دوبارہ حلقہ بندیاں ہوں گی، فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ پنجاب میں اٹک کی 6 اور خانیوال کی 2 یونین کونسلوں پر بھی انتخاب ملتوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج مقامی سطح پر عام تعطیل ہو گی، پنجاب میں سرگودھا، گوجرانوالہ، ساہیوال ،اٹک، جہلم، میانوالی، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد، منڈی بہاء الدین، شیخوپورہ اور خانیوال میں پولنگ ہوگی جبکہ سندھ میں حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو، جامشورو، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، شہید بے نظیر آباد، تھرپارکر، میرپوخاص ،عمر کوٹ اور نوشہروفیروز میں ووٹ ڈالے جائیں گے اس موقع سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ بعض مقامات پر فوج نے ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ سانگھڑ میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پولنگ ملتوی کردی گئی ہے۔ الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کردیا۔ پنجاب کے 12 اضلاع کے ایک کروڑ 46 لاکھ 79 ہزار 312 ووٹر آج بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اپنے نمائندوں کا چنائو کریں گے۔ مردانہ ووٹرز کی تعداد 82 لاکھ 78 ہزار 87 اور زنانہ ووٹوں کی تعداد 64 لاکھ ایک ہزار 225 ہے۔ 12اضلاع میں 11862 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں جن پر ایک لاکھ چار ہزار 204 پولیس افسر اور اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے برعکس فوج اور رینجرز کی مدد لی گئی ہے۔ فوج کی 44 اور رینجرز کی 6 کمپنیاں سٹینڈ بائی رہیں گی۔ حکومت نے فائرنگ، اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کی ہوئی ہے جبکہ انتخابات میں کامیابی کے بعد ریلی نکالنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ حکومت پنجاب نے دفعہ 144 بھی لگا دی ہے جو کہ 12 دسمبر تک نافذ العل رہے گی۔ الیکشن کمشن کے اعدادوشمار میں پنجاب میں 3 ہزار 112 پولنگ سٹیشن حساس قرار دیے گئے ہیں جب کہ 960 پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشن شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد کے لئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔ پولنگ صبح ساڑھے سات بجے شروع ہو کر ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ علاوہ ازیں پولیس نے آج صوبے کے 12اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے ہیں جبکہ آرمی کی 44 اور رینجرز کی 6کمپنیاں بھی سٹینڈ بائی رہیں گی۔ آج بلدیاتی الیکشن کے موقع پر 11ہزار 8سو 62 پولنگ اسٹیشنز کو اے پلس، اے اور بی کیٹیگری میں تقسیم کرکے 1لاکھ 4ہزار 2سو 4افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سیکرٹری الیکشن کمشن بابریعقوب نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ سندھ کی 81 یونین کونسلز میں آج انتخاب نہیں ہو گا۔ اس حوالے سے دوبارہ حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔ فیصلہ سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔ شہید بے نظیر آباد کی 2 یونین کونسلز میں الیکشن نہیں ہو سکے گا۔ تھرپارکر کی 6 یونین کونسلز میں بھی انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ نوشہرو فیروز کی 17 یونین کونسل میں انتخاب نہیں ہو گا۔ دوسری طرف امیدواروں نے الیکشن سے ایک روز قبل پولنگ سٹیشنز تبدیل کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے سندھ اور پنجاب کے صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسروں کو ہدایات جاری کر دیں۔ بدھ کو الیکشن کمشن کی طرف سے جاری ہدایات میں کہا گیا کہ امن و امان کی خراب صورتحال میں سکیورٹی اداروں کی مدد لی جائے۔ تھرپارکر، ٹھٹھہ اور عمرکوٹ میں امن وامان پر خصوصی نظر رکھی جائے۔ پنجاب میں حافظ آباد اور گوجرانوالہ میں بھی سکیورٹی صورتحال کو مانیٹر کیا جائے۔ علاوہ ازیں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے موقع پر حساس قرار دئیے گئے 4 اضلاع میں نفری بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج سندھ کی 81 یونین کونسلوں میں انتخابات روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یونین کونسلوں میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت نئی حلقہ بندیوں کے بعد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ یہ فیصلہ بدھ کو کمشن میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں چاروں ممبران سمیت کمشن کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کمشن کے سیکرٹری بابر یعقوب نے کہا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے، فیصلے سے سندھ کی کچھ یونین کونسلز اور ٹائون کمیٹیوں میں آج ہونے والے انتخابات متاثر ہوں گے ۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے صوبے کے 12 اضلاع آج بلدیاتی الیکشن کو پرامن رکھنے اور مجموعی امن عامہ یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اور موثر اقدامات کئے ہیں۔ وزیراعلی شہباز شریف کی ہدایت پر بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر تمام حکومتی ادارے انتہائی الرٹ رہتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر سکیورٹی انتظامات کو ہر لحاظ سے فول پروف بنایا گیا ہے۔ تازہ دم اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے ۔ اسلحہ کی نمائش کے حوالے سے صفر برداشت (Zero Tolerance)کی پالیسی اپنائی جائے گی اور کسی بھی جماعت کے امیدوار ، کارکنوں، سپورٹرز یا کسی فرد کو بھی اسلحے کی نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعلی نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر پابندی عائد کی ہے کہ دوسرے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے موقع پر وہ پولنگ سٹیشنز کا دورہ نہیں کریں گے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق ڈی سی او کرن خورشید نے آج ضلع بھر میں مقامی تعطیل کا اعلان کیا ہے اور ضلع کے تمام سرکاری ادار ے بند رہے گے جبکہ بنک اور عدالتیں کھلی رہیں گی۔ علاوہ ازیں سکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، بلدیہ شیخوپورہ کی 50نشستوں پر 363امیدوار مدمقابل ہوں گے تاہم یہاں اصل مقابلہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے مابین متوقع ہیں، بلدیاتی انتخابات کیلئے 79پولنگ سٹیشنوں کو حساس اور 32پولنگ اسٹیشنوں کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق فوجی حکام نے پولنگ سٹیشنز کا نظم و نسق سنبھال لیا ہے جبکہ گزشتہ روز پولنگ سٹاف کو بیلٹ باکس اور دیگر سامان تقسیم کرنے میں ٹی ایم اے ملازمین کی سست روی کے باعث خواتین اور باریش معمر اساتذہ کے علاوہ انتخابی عملہ کی ایک بڑی تعداد صبح سے شام تک خوار ہوتی رہی جبکہ انتظامیہ نے 75سے زائد مسافر گاڑیوں کے کاغذات قبضہ میں لے کر مالکان کو جبری الیکشن ڈیوٹی کیلئے پابند کر لیا ہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق بلدیاتی انتخابات کیلئے 79پولنگ سٹیشنوں کو حساس اور 32پولنگ سٹیشنوں کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے جہاں پر آزادانہ اور پر امن ماحول میں پولنگ کیلئے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے۔ انتخابات کیلئے 1530پولنگ بیگ تیار کئے گئے ہیں۔ تمام پریذائیڈنگ افسروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات تفویض کردیئے گئے ہیں، پولنگ سٹیشن کے گرد 200 میٹر کے فاصلے پر کنوینسنگ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔