ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، ضرورت پڑی تو ازخود نوٹس کی کارروائی آگے بڑھائیں گے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے زین قتل سوموٹو کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب لاہور ہائیکورٹ میں اپیل پر ہونے والے فیصلے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کرینگے، اس وقت تک سپریم کورٹ میں کیس زیرالتوا رہے گا۔ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور صدیق کانجو کے بیٹے و ملزم مصطفی کانجو اور اس کے مسلح محافظوں کی جانب سے لاہور میں فائرنگ کر کے زین نامی ساتویں جماعت کے طالب علم کو قتل کرنے اور ایک شخص کو زخمی کرنے کے مقدمہ میں کمزور شہادتوں کی بنا پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے بریت پر ازخود نوٹس لیا تھا۔ جسٹس امیر ہانی نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ سے جب سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے گا تو ضرورت محسوس ہونے پر سپریم کورٹ ازخود نوٹس پر کارروائی آگے بڑھائے گی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ ملزم چاہے جتنا بھی بااثر ہو عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ جس انداز سے انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس چلایا گیا، اس سے لگتا ہے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔