بلدیاتی الیکشن : پنجاب ، مسلم لیگ ن1053 نشستیں، سندھ، پیپلزپارٹی1372 سیٹیں لے گئی
لاہور+کراچی+ گوجرانوالہ+ نوشہرہ ورکاں(نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+نامہ نگاران) بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے 1053 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ 920آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، تحریک انصاف نے 332 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی نے 1372 نشستیں جیت کر میدان مار لیا۔ تفصیلات کے مطابق غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج میں پنجاب کی 2399 نشستوں میں سے 2361 کے نتائج موصول ہوگئے، پنجاب میں مسلم لیگ (ن) 1053نشستوں کے ساتھ آگے ہے۔ آزاد امیدوار 920 نشستوں پر کامیاب اور تحریک انصاف کی 332 نشستیں ہیں۔پیپلزپارٹی کے 15 اور مسلم لیگ (ق) کے 10امیدوار،جماعت اسلامی 18 اور دیگر جماعتوں کے 35 امیدوار کامیاب ہوئے۔ سندھ میں ضلع کونسل کی 1833 نشستوں میں سے 1791 کے نتائج موصول ہوئے، سندھ میں 1372 نشستوں کے ساتھ پیپلزپارٹی سب سے آگے ہے، ایم کیو ایم 120 نشستوں پر کامیاب ہوئی، آزاد امیدوار 128 نشستوں پر کامیاب ہوئے، مسلم لیگ (ن) کی 112 نشستیں ہیں، فنکشنل لیگ کے 22، تحریک انصاف کے 7 اور دیگر کے 30 امیدوار کامیاب ہوئے 441 نشستوں کے نتائج ملتوی کردیئے گئے۔ ذرائع نے بتایا الیکشن کمشن نے سندھ اور پنجاب کے 26 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں افسروں کی کارکردگی رپورٹ صوبائی الیکشن کمشنر اور ڈی آر اوز سے طلب کرلی جبکہ الیکشن کمشن نے انتخابی عمل کے دوران غفلت اور لاپروائی برتنے والے افسران کیخلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی غلط چھپائی اور بروقت پولنگ شروع نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی ہوگی اور ان افسروں کو 3 سے 6 ماہ قید اور ملازمت سے برطرف کیا جا سکتا ہے جبکہ غفلت برتنے والے انتخابی عملے کے متعلقہ محکموں کو بھی شکایتی خطوط ارسال کئے جائیں گے۔ الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ واضح ہدایات کے باوجود انتخابی عمل میں بدانتظامی ناقابل برداشت ہے تاہم تیسرے مرحلے میں بدانتظامی سے بچنے کیلئے بہترین انتظامات کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق یونین کونسل84 پھمہ سرا سے پہلے پی ٹی آئی کے چوہدری قاسم علی سرا کامیاب ہوئے لیکن رات کو 2 بجے لیگی ایم این اے اظہر قیوم ناہرا کے بھائی چوہدری مظہر قیوم ناہرا کی برتری سامنے آگئی جس پر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت شنوائی نہ ہوئی اس پر چوہدری قاسم علی سرا اپنی پارٹی کی اعلی قیادت سے مشورہ کے بعد شکایت لیکر الیکشن کمیشن چلے گئے ہیں۔ تحصیل میں مسلم لیگ ن نے 11، پی ٹی آئی اے 7 سیٹیں جیتیں، 5 نشستیں آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدواروں کی درخواست پر ریٹرننگ افسر کی طرف سے فریقین کو نوٹس دینے کے باوجود دوبارہ گنتی نہ کروانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مسلم لیگ ن کا پلڑا بھاری رہا، ضلع میں مجموعی طورپر 106 سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے، 48 سیٹوں کے ساتھ آزادامیدوار دوسرے، پی ٹی آئی 12 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق امیدواروں نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا یونین کونسل نمبر 15 سے رانا لیاقت اور یونین کونسل 84 پھمہ سراء سے پی ٹی آئی کے امیدوار قاسم ریاست علی کو غیر حتمی نتیجہ میں کامیاب قرار دیا گیا تاہم رات گئے الیکشن عملہ نے یونین کونسل نمبر15 سے رانا لیاقت کی بجائے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے عبدالرئوف مغل کے قریبی عزیز چیئرمین کے امیدوار خطیب الرحمان کو جبکہ یونین کونسل نمبر84 پھمہ سرائے سے پی ٹی آئی کے امیدوار برائے چیئرمین قاسم ریاست علی سراء کی بجائے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے اظہرقیوم ناہرہ کے بھائی مظہر قیوم ناہرہ کو کامیاب قرار دے دیا امیدواروں کا کہنا ہے کہ پریذائیڈنگ افسروں کی جانب سے ان کے پولنگ ایجنٹس کو دئیے گئے رزلٹ کے مطابق کامیاب ہونے پر ان کے حامیوں نے فتح کا جشن منایا لیکن رات گئے مسلم لیگی امیدواروں نے الیکشن عملہ کے ساتھ ملی بھگت کرکے ان کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کر دیا۔