صدر نے آرمی سکول پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دیں
اسلام آباد (نیٹ نیوز/ نوائے وقت رپورٹ) صدر ممنون حسین نے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر ہونے والے حملے کے مقدمے میں فوجی عدالتوں کی طرف سے چار دہشت گردوں کو ملنے والی سزائے موت کے خلاف رحم کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے صدر کو فوجی عدالتوں کی طرف سے ملنے والی سزائے موت کے خلاف رحم کی ان اپیلوں کو مسترد کرنے کی سفارش کی تھی۔ وزیر اعظم نے صدر کو یہ سفارش آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت کی تھی۔ وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ برس آرمی پبلک سکول پر حملہ کرنے والے اور بچوں کو بہیمانہ طریقے سے ہلاک کرنے والے مجرم کسی طور پر بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پوری قوم شدت پسندی کے خلاف متحد ہو گئی تھی اس واقعہ کے بعد پارلیمنٹ نے ایسے شدت پسندوں کو اُن کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر کے ان عدالتوں کو بااختیار بنایا تاکہ وہ مختصر عرصے میں ایسے مجرموں کے مقدمات کی سماعت مکمل کر کے اْنہیں کیفر کردار تک پہنچائیں۔ پوری قوم کی شدید خواہش ہے کہ ایسے مجرموں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔ سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں سہیل عرف یحییٰ، عبدالسلام، حضرت علی اور مجیب الرحمن شامل ہیں۔ انہیں فوجی عدالت نے اے پی ایس سکول پشاور پر حملے میں سزائے موت سنائی تھی۔