پاکستان میں تیل اور گیس کے ذخائر لگائے گئے تخمینہ سے کئی گنا زائد ہیں‘ نکالنے کیلئے مالی مسائل کا سامنا ہے : وزیر پٹرولیم
اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں گیس اور تیل کے ذخائر،یونائیٹڈ سٹیٹس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (یو ایس ای آئی اے)کے تخمینہ لگائے گئے ذخائر سے کئی گناہ زیادہ ہیں، جبکہ ملک میں ان ذخائر کو نکالنے کے لیے ٹیکنالوجی بھی دستیاب ہے۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔انہوں نے کہا کہ یو ایس ای آئی اے کی اپریل 2011 کی رپورٹ میں زیریں سندھ طاس میں شیل گیس کا 206 ٹی سی ایف کا ذخیرہ بتایا گیا جس میں سے 51 ٹی سی ایف گیس نکالی جاسکتی تھی۔تاہم جون 2013 میں یو ایس ای آئی اے کے نظرثانی شدہ تخمینے میں شیل گیس کا ذخیرہ 586 ٹی سی ایف بتایا گیا جس میں سے 105 ٹی سی ایف گیس نکالی جاسکتی تھی، جبکہ 227 ارب بیرل تیل کے ذخائر میں سے 9 ارب 10 کروڑ بیرل تیل نکالا جاسکتا تھا۔وفاقی وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ ملک میں قدرتی وسائل کی تلاش کے لیے یہ مطالعہ جنوری 2014 میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے شروع کیا گیا جو رواں ماہ مکمل ہوا اور اس میں تیل و گیس کے مذکورہ ذخائر کی تصدیق ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نتائج مرتب کرنے کے لئے ایک ہزار 611 کنوﺅں کا ڈیٹا حاصل کیا گیا اور ایک ہزار 312 کنوﺅں کی کھدائی عمل میں لائی گئی اور یہ مطالعہ وسطی اور زیریں سندھ طاس میں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں سے حاصل ہونے والے نمونے امریکی ریاست ہیوسٹن کی نیو ٹیک لیبارٹری میں بھجوا دیئے گئے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ زیر زمین ان ذخائر کو نکالنے کے لیے پاکستان میں ٹیکنالوجی موجود ہے، تاہم بڑے پیمانے پر ان ذخائر کو نکالنے کے لیے مزید ٹیکنالوجی درکار ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ان ذخائر کو نکالنے کے لیے ماحولیاتی مسائل، پانی کی دستیابی اور ڈرلنگ کے لیے پیسوں کی ضرورت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔