ایل او سی کے آر پار تجارت کو مستقل بنیادوں پر چلانے کیلئے میکنزم طے کیا جائے، تاجروں کا مطالبہ
اسلام آباد(صباح نیوز)کنٹرول لائن کے آر پار تجار ت کرنے والے تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کراس ایل او سی ٹریڈ کو مستقل بنیادوں پر چلانے کے لیے میکنزم طے کیا جائے،آر پار تجارت کا حجم اربوں روپے تک پہنچ گیا ہے اس کے مستقبل کے حوالے سے خدشات رہتے ہیں، ٹریڈ سہولیاتی مراکز میں جدید مشینری فراہم کی جائے صدیوں پرانے طریقے سے مال کی چھان پھٹک کرنے سے مارکیٹ میں پوری قیمت نہیں ملتی ،اشیاء کی فہرست میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ تاجروں کو ملٹی پل پرمٹ دیے جائیں لین دین کے تنازعات کے حل کے لیے کوئی طریقہ کار واضح کیا جائے کسٹم حکام کی جانب سے پکڑ دھکڑ بند کرتے ہوئے باقاعدہ ٹیرف طے کیا جائے ۔حکومت آزادکشمیر ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی کے ساتھ ملکر کوئی مکینزم طے کرے جس میں پاکستانی حکومت کی آراء کو بھی مدنظر رکھا جائے، ان خیالات کااظہارپونچھ کے علاقے تیتری نوٹ سے تجارت کرنے والے تاجروں کے نمائندگان نے آزادکشمیر کے تھنک ٹینک سنٹر فار پیس ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کے زیر اہتمام تاجروں کی فنانشل تربیت کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ ورکشاپ کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ۔ورکشاپ سے جموں و کشمیر جائنٹ چیمبر آف کامرس کے ذولفقار عباسی ،سنٹر فار پیس ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینئر صحافی ارشاد محمود ،ایل او سی ٹریڈ یونین تیتری نوٹ ہجیرہ کے صدر سردار قضیم ،ایف این ایف کے محمد انور و دیگر نے بھی خطاب کیا ورکشاپ کے شرکاء نے اس بات پر انتہائی تشویش کااظہار کیا کہ اشیاء کی فہرست 21 سے کم ہو کر 13 تک پہنچ گئی ہے جس میں بتدیج کمی آرہی ہے آر پار پیسے بھیجنے کا کوئی واضح انتظام نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ بعض دفعہ ایٹمز کو بلاو جہ بند کر دیا جاتا ہے جس سے تاجروں کو ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے حکومت تجارتی مراکز پر جدید سہولیات فراہم کرے تاکہ تاجروں کے وقت کی بچت ہو سکے ورکشاپ کے شرکاء نے کہا ہے آر پار تجارت ہمہ وقتی رسک ہے جسے لینا پڑتا ہے موثر رابطہ نہ ہونے اور میکنیزم نہ ہونے کے باعث تاجر حضرات کروڑوں روپے کا نقصان کر چکے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت آزادکشمیر اور کونسل اس حوالے سے فوری طور پر لائحہ عمل ترتیب دے ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی خود اس وقت مستقل ادارہ نہیں اس کو باقاعدہ ادارہ بنا کر جدید آلات فراہم کیے جائیں تاکہ سکیننگ میں آسانی ہو ۔