کراچی : کئی علاقوں میں گھر گھر تلاشی‘ 30 افراد گرفتار : سی ٹی ڈی عمارت کو بم سے اڑانے کی کوشش
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) کراچی کے کئی علاقوں میں گھر گھر تلاشی کے دوران رینجرز کے اہلکاروں نے 30 مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر اسلحہ برآمد کر لیا گیا جبکہ منشیات کے اڈوں کو آگ لگا دی گئی۔ علاوہ ازیں کاﺅنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سول لائنز کی عمارت کو بم سے اڑانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور پلاسٹک کے شاپر بیگ میں پھینکا گیا 5 کلو وزنی بم ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ جمعہ کو بلدیہ ٹاﺅن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے چار رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے بعد شہر بھر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔ پیر کی صبح بھی رینجرز نے پرانی سبزی منڈی، عیسیٰ نگری، میکاسا اپارٹمنٹ ‘ اور دیگر علاقوں کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا۔ رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کے داخلی وخارجی راستوں کو سیل کردیا اورگھر گھرتلاشی لی‘ تلاشی کے دوران 30سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ‘ تلاشی کے دوران اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ آپریشن 5گھنٹے جاری رہا۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران منشیات کے اڈے بھی جلا دیئے گئے۔ رینجرز نے ملیر‘ لیاقت سکوائر میں بھی ایک کارروائی کے دوران 6ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا۔ جبکہ نیلم کالونی میں کارروائی کے دوران 4 دہشت گردوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور انکے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار دہشت گرد کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ علاوہ ازیں پولیس کے مطابق سی ٹی ڈی سول لائنز جسے چند روز قبل ہی پکڑے جانے والے خطرناک ملزموں کو 90 روز تک تحویل میں رکھنے کا اختیار دیتے ہوئے سب جیل بھی قرار دیا گیا ہے پر نامعلوم ملزموں نے دیوار کے اوپر سے پلاسٹک کے شاپر میں لپٹا ہوا بم پھینکا جس میں آئی ای ڈی ڈیوائس کے ساتھ بارودی مواد بال بیئرنگ اور نٹ بولٹ بھی تھے۔ پیر کی دوپہر مشکوک شاپر کو دیکھتے ہی سی ٹی ڈی سول لائنز کی پوری عمارت کو خالی کرانے کے بعد بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کیا گیا جس کے عملے نے حفاظتی لباس پہن کر بم کو ناکارہ بنایا، بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق پھینکے جانے کے دوران ایک تار نکل جانے کی وجہ سے بم پھٹ نہیں سکا جبکہ دھماکے کی صورت میں بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی تھی بم کو ناکارہ بھی ہلکا دھماکہ کر کے بنایا گیا۔ واضح رہے کہ سی ٹی ڈی پولیس سول لائنز کی جس عمارت کو پیر کے روز نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی گئی اس عمارت جب یہاں سی آئی ڈی پولیس کا دفتر تھا کو چند سال قبل باروری مواد سے بھرا ٹرک گیٹ سے ٹکرا کر دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا اور دھماکے سے نہ صرف پوری عمارت زمین بوس ہوگئی تھی بلکہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان بھی ہوا تھا۔ علاوہو ازیں گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں ایک ملزم ظہیر6 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہے ملزم نے 2012ءمیں حیدری مسجد کے قریب پولیس کانسٹیبل شہزاد کو قتل کیا۔ دوسرا ملزم عامر عرف ........ سیاسی جماعت کا رکن ہے۔ این این آئی کے مطابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی زیر صدارت اجلاس میں محکمے کی جانب سے کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میںکراچی سے نوگوایریاز کو ختم کردیا گیاہے۔اس دوران کالعدم تنظیموں کے 300سے زائد دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا ہے جبکہ اندرون سندھ اور کراچی میں اغواءبرائے تاوان کی وارداتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔ اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں بتا یا گیا بہترین حکمت عملی اور بروقت فیصلوں کی بدولت نہ صرف امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے بلکہ تمام نوعیت کے جرائم میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔علاوہ ازیں سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے کھارادر میں کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گرد گرفتار کرلئے۔ دہشت گرد نعمان اور نوید کالعدم تحریک طالبان کے نام پر بھتہ وصول کرتے تھے، ملزمان سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل رینجرز بلال اکبر نے کہا ہے کہ کراچی میں بلاامتیاز آپریشن ہو رہا ہے پولیس پروفیشنل ہے اور مسائل حل کرنا چاہتی ہے لیکن پولیس اور انتظامی امور میں غیر پروفیشنل لوگ مداخلت کر رہے ہیں یہ مداخلت ختم کرنیکی ضرورت ہے۔
کراچی/ گرفتاریاں