عوام کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے: صدر ممنون
اسلام آباد (ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون نے کہا ہے عوام کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، عوام کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی محتسب نے کمیٹیاں قائم کی ہیں، حالیہ برسوں میں شکایات کے ازالے کیلئے نئے تجربات کئے گئے، ہماری تہذیب میں محتسب کا ادارہ نیا نہیں ہے۔ وہ ایشیائی محتسب ایسوسی ایشن کی 14ویں کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی تہذیب میں محتسب کا ادارہ نیا نہیں، ہمارے ہاں یہ تصور صدیوں سے رائج رہا ہے لیکن جب اس روائتی ادارے کو باضابطہ ادارے کی شکل دی گئی تو اس کے بہت اچھے نتائج برآمدہوئے۔ پاکستان میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں، فاٹا کے عوام ، ریٹائرڈ ملازمین اور بچوں کے مسائل کے حل کے لیے سٹینڈنگ کمیٹیوں کے قیام کا تجربہ بھی کیا گیا جو بہت کامیاب رہا۔ صدر مملکت نے تجویز کیا کہ ایشیائی ممالک پاکستان کے ان کامیاب تجربات سے استفادہ کر کے اپنے ملکوں میں مفید نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ صدر نے کہا عوام کو فوری، مفت اور گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے لئے احتساب کے اداروں کے قیام کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ عوام اپنے مسائل کے حل کے لئے روایتی طور پر حکومتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ یہ کانفرنس ایشیائی محتسب ایسوسی ایشن کو انٹرنیشنل اومبڈزمین انسٹیٹیوٹ میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بھی بنائے گی تاکہ پوری دنیا میں احتساب کے تصور کو اجاگر کیا جاسکے۔ مجھے یقین ہے کہ اس کانفرنس سے اچھی طرزحکومت کے تصور کو تقویت ملے گی۔ قبل ازیں وفاقی محتسب محمد سلمان فاروقی نے کہا کہ بحثیت وفاقی محتسب ان کے مختصر دور میں دو لاکھ شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں پر عملدرآمد کی شرح 97فیصد رہی جو شکایات کنندگان کیلئے انتہائی اطمینان کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا شکایات کنندگان کوان کی جائے سکونت کے نزدیک انصاف کی فراہمی کا عمل انشاء اللہ تیز تر ہو جائے گا اور 60دن کے بجائے صرف پندرہ دن میں فیصلے ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کے کنسلٹنٹ کی جانب سے کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستان بھر میں محتسب کے اداروں کے دائرہ کار میں اضافے کی اس تجویز پر عملدر آمد کیلئے ایک مفصل لائحہ عمل تجویز کیا گیا ہے۔اس موقع پر تھائی لینڈ کے محتسب اعلٰی پروفیسر سراچا وونگ سارا ین کورا نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں ایشیائی ممالک کے محتسب صاحبان، سفارتکاروں اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ دریں اثنا مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اور چین میں قیادت کی تبدیلی نے تعلقات میں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے، دونوں ممالک کی قیادت نے پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کو مستحکم بنانے کا اعادہ کیا ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات چین کے سابق سفیروں اور سفارتکاروں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ چینی وفد سابق سفیروں، قونصل جنرلز اور قونصلروں پر مشتمل تھا جنہوں پاکستان میں خدمات سرانجام دیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے نئے مرحلے کیلئے ایک فلیگ شپ پراجیکٹ ہے۔ اس یادگار منصوبہ پر عملدرآمد کے لئے پہلے ہی نمایاں پیش رفت ہو چکی ہے۔