بنگلہدیش میں پھانسی پانے والوں کی میتیں پاکستان لائی جائیں لال مسجد کا امام سخت کاروائی ہونی چاہیئے
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس گزشتہ روز رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں آئی جی سندھ نے بتایا کہ آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں اغوا برائے تاوان کے واقعات مکمل طور پر ختم ہو چکے۔ پولیس کی مزید نفری کی ضرورت ہے۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ خیبرپی کے کا کہنا تھا کہ صوبے کی فورسز اور جیلوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے مرکز سے 66 روپے کی ڈیمانڈ کی ہے۔ آرمی پبلک سکول پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے نام کھلے عام نہیں بتا سکتے۔ کمیٹی نے آئی جی اور چیف سیکرٹری خیبرپی کے کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے بنگلہ دیش میں پاکستان کے حامی رہنمائوں کو پھانسی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت دونوں شہدا کی میتیں پاکستان لائے اور اکیس توپوں کی سلامتی دی جائے۔ قائمہ کمیٹی نے نادرا ترمیمی بل 2015 کی منظوری بھی دی جس کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن ادارے نارا کو نادرا میں ضم کر دیا جائے گا۔غیر ملکیوں کا ترمیمی بل 2015،احتساب انتقامی کارروائیوں، میڈیا ٹرائل، سرکاری افسروں کے خلاف کرپشن کے خلاف کارروائی، کراچی میں پشتون کاروباری طبقے کے خلاف کارروائیوں کے ایجنڈے پر تفصیلی بحث کی گئی۔ صوبہ خیبر پی کے کی طرف سے وفاق سے مانگے گئے 66ارب روپے کے حوالے سے رحمان ملک نے کہا کہ صوبہ خیبر پی کے کا ہر گھر دہشت گردی اور جنگ سے متاثر ہوا ہے۔ سیکرٹری داخلہ خیبر پی کے نے کہا آرمی پبلک سکول کے تمام حملہ آور گرفتار کر لئے گئے ہیںاور مستقبل میں ایسے واقعات روکنے کی پیش بندی کر لی گئی ہے۔ دہشت گردوں کا ردعمل بھی آرہا ہے اور ذمہ داران کو دھمکی آمیز پیغامات اور فون کئے جاتے ہیں اور آگاہ کیا کہ گرفتار کئے گئے دہشت گردوں کی مکمل تفصیل سے کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے گی۔ چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ چیئرمین سینٹ نے تمام محکموں کو لکھا کہ ضروریات پوری ہونی چاہئے۔ عمل درآمد نہیں ہوا۔ معاملہ سیفران کمیٹی سے آیا گھمبیر مسئلہ ہے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز جاری ہو سکتے ہیں تو پاکستان کے تحفظ کیلئے کیوں نہیں جاری ہو سکتے۔ وزیر مملکت بلیغ الرحمان کہا صوبہ کیلئے مزید 27ونگز بنائے جا رہے ہیں۔ امن و امان بحال کرنے کیلئے اور زیادہ فنڈز دیئے جائیں گے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے سوال اٹھایا کیا رینجرز کی واپسی کے بعد بھی کراچی کے حالات بہتر رہیںگے جس پر آئی جی نے یقین دلایا کہ سندھ پولیس حالات پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے لال مسجد کے سرکاری امام کی طرف سے حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے پاکستان کے آئین کے خلاف بات کرنے، اینٹ سے اینٹ بجا دینے کے حوالے سے کہا کہ سرکاری ملازم حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہا ہے اس کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ اس طرح کے ذہنی مریض اور پاگل شخص کو پاکستان میں نہیں ہونا چاہئے۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹر شاہی سید کی تجویز پر کراچی میں شہید ہونے والے چار رینجرز اہلکاروں کی مغفرت کیلئے اور رحمان ملک کی تجویز پر بنگلہ دیش میں پھانسی پانے والوں کیلئے دعا کی گئی۔