شرجیل میمن واپس نہیں آسکتے اسلئے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں: خورشید شاہ
سوات+ اسلام آباد (نامہ نگار+ آئی این پی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یہودی لابی مسلمانوں کا لبادہ اوڑھ کر دہشت گردی کررہی ہے جبکہ دہشت گردی پھیلانے والے آج دنیا کے سپرپاور بنے ہوئے ہیں، پنجابی اور سندھی غدار نہیں تو پختون بھی غدار نہیں ہوسکتے، جنرل کیانی پی پی پی دور حکومت میں آپریشن جاری رکھتے تو نہ وزیرستان کا مسئلہ پیدا ہوتا نہ ہی آپریشن ضرب عضب کی ضرورت پڑتی، پاکستان دنیا میں دہشت گردی کا سب سے متاثر ملک ہے۔ کنٹینر پر چڑھنے والوں کی جمہوریت کے خلاف سازش پیپلز پارٹی نے ناکام بناکر کنٹینروں سے اتروایا۔ چالیس سالہ مارشل لا کی وجہ سے فیڈریشن بن کر پاکستان دولخت ہوگیا لیکن آج مارشل لا لگانے والوں کی قبروں کا پتہ ہے نہ ہی ان کیلئے کوئی دعا گو ہے۔ اداروں کو کمزورکرکے آج ادارہ ادارے سے لڑ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء اور بعدازاں مینگورہ میں کارکنوں سے خطاب میں کیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نوازشریف کی ٹانگیں مضبوط کیں جبکہ عمران خان کو ٹانگ سے کھینچ کر کنٹینر سے نیچے اتارا، اب پتہ نہیں نوازشریف کی ٹانگیں فوج کھینچ رہی ہے یا کوئی اور؟ پیپلز پارٹی دبئی سے نہیں بلکہ پاکستان سے چلائی جا رہی ہے، بلاول بھٹوزرداری دسمبر سے پنجاب کے دورے شروع کررہے ہیں، زرداری یا پیپلزپارٹی کے رہنماء کو گرفتار کرنا کوئی نئی بات نہیں ،ایسا ماضی میں بھی ہمارے ساتھ ہوتا رہا ہے۔ شرجیل میمن نے وطن واپس آنے سے انکار کردیا تھا، شرجیل میمن واپس نہیں آسکتے، وہ اسلئے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں، ایم کیو ایم کے مطالبے پر الگ صوبہ نہیں بنایا جاسکتا ہے، ایم کیو ایم چاہے تو نائن زیرو کو صوبہ بنا لے۔ زرداری صاحب 18 سال بعد کوٹیکنا کیسز سے بری ہوگئے ہیں،یہ کیس ان پر سیف الرحمن نے بنایا تھا ، نواز شریف کے پچھلے دور حکومت میں اس پر مقدمہ ہونا چاہیے، اس کیس پر 30 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ نواز شریف کو چاہیے کہ وہ سیف الرحمن سے یہ 30 کروڑ روپے وصول کرکے سرکاری خزانے میں جمع کروائیں۔ اسحق ڈار نے 40 ارب روپے ٹیکس سے وصول کرنے ہیں تو یہ 30 کروڑ روپے اس میں بہت مدد دیں گے۔