• news

داعش کیخلاف بڑا اتحاد بنائیں گے‘ فرانس روس‘ ملکر کارروائیاں کرینگے : جرمنی

ماسکو+ برلن (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) روس اور فرانس کے صدور نے ملاقات کی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس فرانس کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہم داعش کے خلاف بڑا اتحاد بنائیں گے۔ پیوٹن نے کہا کہ دہشتگردی نے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنے پر متحد کر دیا ہے۔ اس سے قبل اولاند روسی صدر سے ملاقات کے لئے ماسکو پہنچے۔ اولاند داعش کے خلاف بڑا اتحاد بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ پیوٹن نے اولاند کو بتایا کہ وہ دشمن کے خلاف متحدہ فورسز میں شامل ہونے کو تیار ہے۔ اس سے قبل جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے فرانس کے صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ پیرس میں ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ان کا ملک داعش کے خلاف لڑنے کے لیے مزید کوششیں کرے گا۔ جرمنی داعش کیخلاف کارروائیوں میں تعاون بڑھائے، جرمنی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے پر گہری غور و فکر کرے اور فوری طور پر کارروائی کرے۔ وہ داعش کے خلاف مزید اقدامات کر سکتا ہے۔ اس سے قبل فرانس کے صدر نے پیرس کے حملے کے تناظر میں ان پر اس مہم میں مزید ذرائع فراہم کرنے کے عزم پر زور دیا۔ انجیلا مرکل نے کہا ہم کسی بھی دہشت گردی سے بہت مضبوط ہوتے ہیں۔ بہرحال، دہشت گردی کا مقابلہ تمام ممکنہ طاقت کے ساتھ ہونا چاہیے۔ دولت اسلامیہ کو الفاظ سے قائل نہیں کیا جا سکتا، اس کے ساتھ فوجی طاقت سے لڑا جانا بہت ضروری ہے۔ فرانس کے بیشتر ارکان پارلیمنٹ نے شام میں دولت اسلامیہ پر جنوری کے اوائل کے بعد بھی بمباری جاری رکھنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ فرانس کے وزیر دفاع ژاں ایئس لے دریاں نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں شامل تمام ممالک نے شام یا کسی ایسے علاقے میں جہاں فرانسیسی فوج آپریشن میں ملوث ہے کی براہ راست یا بالواسطہ طور پر مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ جرمنی عراق میں دولت اسلامیہ سے برسرپیکار کرد جنگجو¶ں کو پہلے ہی سے تربیت اور ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔ پیرس میں ملاقات کے دوران فرانس کے صدر فرانسوا اولاند اور جرمن چانسلر نے یورپی سرحدوں پر کنٹرول سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یورپی ممالک کی سرحدوں پر نگرانی کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ فرانسےسی صدر فرانسوا اولاند نے عالمی طاقتوں سے کہا وہ ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی ختم کرانے اور داعش کے خلاف جنگ میں مل کر کام کریں۔ انجےلا مرکل سے ملاقات کے بعد پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کو مل کر کام کرنا ہو گا، کوئی بھی ملک دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہمیں اپنے ملک اور عوام کو داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں سے بچانے کے لیے تمام اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ جرمنی، شام اور عراق میں داعش کے خلاف جنگ میں مزید اقدامات کرے۔ فرانسےسی صدر نے کہا کہ دہشت گردانہ حملوں کے بعد فرانس داعش کے خلاف کارروائیوں میں جرمنی سے مزید تعاون چاہتا ہے۔ اگر جرمنی اس سلسلے میں مزید اقدامات کرے گا تو یہ مثبت اشارہ ہو گا۔ انجےلا مرکل نے کہا کہ دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے، جسے مل کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا فرانسیسی تجاویز پر سوچ کر جواب دیا جائے گا۔ جرمن حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اضافی ذمہ داریاں اٹھانے سے متعلق فوری اقدامات کرے گی۔ اس سے قبل جرمن چانسلر نے صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ پیرس سکوائر پر حملوں کے مقام پر پھول رکھے اور متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ یورپ میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کا پول کھل گیا ہے۔ پیرس حملوں میں ملوث دہشت گردوں کی فہرست برسلز انتظامیہ کے پاس ایک ماہ پہلے سے موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ میئر فرانسوئز شیپمنز نے انٹرویو میں بتایا کہ انہیں ایک ماہ قبل اسی دہشت گردوں کی فہرست موصول ہوچکی تھی، فہرست میں حملوں کے ماسٹرمائنڈ عبدالحمید اباعود کا نام بھی شامل تھا۔ خاتون میئر ڈھٹائی کا اعلی مظاہرہ پیش کیا کہ ایک میئرکا دہشتگردی کے خلاف جنگ سے کیا تعلق ہو سکتا ہے دہشت گرد پکڑنا پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام ہے۔ پیرس حملوں کے بعد فرانسیسی معیشت کو سیاحت کی مد میں 30 فیصد نقصان کا سامناہے۔ بیلجیم پیرس طرزکے حملوں کی مبینہ سازش کرنے والے 10 مشتبہ افرادکی تلاش ہے۔ بیلجیم کے وزیر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ملک میں خودکش حملوں کی تیاری کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان مشتبہ افراد کا نشانہ تجارتی مراکز اور شاپنگ سنٹرز تھے۔فرانسیسی وزفر دفاع جیس یووزلی ڈریان نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف دباﺅ کے لئے برطانوی ائر فورس کی ضرورت ہے۔
برسلز (اے پی پی) بےلجیئم کی حکومت نے دارالحکومت برسلز میں ہائی الرٹ کا درجہ کم کر دیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم چارلس مشیل نے قومی سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا تھا کہ برسلز میں دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ برقرار ہے۔ انہوں نے اپنے اس انتباہ کو دہرایا کہ سکیورٹی حکام کو خدشہ ہے کہ ہتھیاروں اور بموں سے مسلح دہشت گرد دارالحکومت کے کئی مقامات پر حملہ کرسکتے ہیں۔ وزیرِ داخلہ جین جیمبن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ حکام پیرس حملوں میں ملوث ایک ملزم صالح عبدالسلام کو تلاش کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خطرے کے پیشِ نظر برسلز میں فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ہزاروں اہلکار تعینات کیے گئے جو سارا دن اہم مقامات اور سڑکوں پر گشت کرتے رہے۔ سوئٹزر لینڈ میں دو بڑی مساجد کے اماموں کے گھروں کی تلاشی لی ہے ان کے نام نہیں بتائے گئے ان کے گھر فرانسیسی سرحد کے قریب علاقوں میں ہیں۔ جرمن پولیس نے چھاپوں میں دو مشتبہ افراد گرفتار کئے ہیں۔ برسلز کی مسجد میں مشتبہ مواد کی موجودگی پر اسے خالی کرا لیا گیا۔ جرمنی نے ٹارنیڈو لڑاکا طیارے شام بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
بیلجیم

ای پیپر-دی نیشن