اسرائیل کی دہشت گردی جاری‘ مزید 3 فلسطینی شہید
راملہ / غزہ (این این آئی+ صباح نیوز+ رائٹرز+ اے این این) فلسطین میں اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران مزید 3 فلسطینی شہری شہید کردیئے جس کے بعد یکم اکتوبر سے جاری تحریک کے دوران شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 99 ہوگئی ہے۔ دو ہفتے قبل اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک سولہ سالہ بچہ ابراہیم عبدالحلیم دائود زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز جام شہادت نوش کر گیا۔ رملا میں آپریشن کے دوران ایک نوجوان، نابلوس مغربی کنارے میں 8 گھروں پر چھاپے، یحییٰ طلحہ نامی فلسطینی کو شہید کر دیا۔ دوسرے نوجوان خالد جوابراج کو حملہ آور قرار دے کر شہید کر دیا۔ حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل حانیہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے قبضے میں موجود فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرانے کیلئے اسرائیل پر دبائو ڈالیں۔ کئی دہائیوں بعد مصری قبطی مسیحیوں کے پوپ آرچ بشپ کی رسومات میں شرکت کیلئے بیت المقدس گئے ہیں۔ اسرائیلی پارلیمان میں نچلی ذات کے الٹرا آرتھوڈکس یہود کو فوجی بھرتی سے استثنیٰ میں 6 برس توسیع دیدی گئی۔ ادھر پیرا گلائیڈر جنگجو خاندان کو اسرائیل میں چھوڑ کر داعش میں شمولیت کیلئے شام چلا گیا۔ فلسطینی وزارت تعلیم نے اندرون و بیرون ملک اسرائیلی جیلوں میں قید بچوں کی رہائی کیلئے مہم شروع کر دی۔ ادھر اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں کئی قراردادوں کو منظور کر لیا گیا ہے۔ فلسطین کے نمائندے ریاض منصور کے مطابق اس ادارے میں فلسطین کے حق میں پانچ قراردادیں منظور کی گئی ہیں ایرانی میڈیا کے مطابق ریاض منصور نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں منظور ہونے والی قراردادوں کے حق میں ننانوے ووٹ ڈالے گئے جبکہ امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور صیہونی حکومت سمیت آٹھ ملکوں نے مخالفت میں ووٹ ڈالے جبکہ 59 رکن ملکوں کے نمائندوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے نمائندے نے فلسطین کی حمایت میں اس بین الاقوامی ادارے کی قراردادوں کے جاری ہونے کو غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور خود مختار فلسطینی ملک کی تشکیل کے لئے کہ جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، جد و جہد کے مضبوط ہونے کا باعث قرار دیا۔