• news

قائمہ کمیٹی سینٹ نے اسلام آباد میں قواعد کیخلاف پلاٹ لینے والے افسروں کی تفصیلات مانگ لیں

اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے سی ڈی اے کو وفاقی دارالحکومت میں خلاف قواعد پلاٹ حاصل کرنے والے افسروں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایسے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی ہے جنہوں نے لیز پر پلاٹ حاصل کر کے قواعد کی خلاف ورزی کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کھوکھوں کے خلاف آپریشن کچھ روز کے لئے روک دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ صرف چھوٹے سٹالز والوں کو تنگ نہ کیا جائے، بڑے لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، ایف آئی اے، سی ڈی اے کے افسروں کے خلاف زیر التوا تمام مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیل فراہم کرے۔ وفاقی دارالحکومت میں پانی کی کمی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے طویل اور قلیل المدت اقدامات کئے جائیں۔ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا اجلاس میں سینیٹر شاہی سید، سینیٹر یوسف بادینی، سینیٹر سیف اﷲ خان بنگش اور نجمہ حمید کے علاوہ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے لئے پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے، اس سلسلے میں سی ڈی اے قابل عمل تجاویز پر کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں بورنگ کا پانی 400 فٹ سے حاصل کیا جا رہا ہے۔ پانی کی سطح گر رہی ہے۔ کچھ سیکٹرز میں زیر زمین پانی موجود ہی نہیںکمیٹی نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت سے لکڑی کی غیر قانونی کٹائی کی جا رہی ہے جس میں سی ڈی اے کا عملہ ملوث ہے۔ اس حوالے سے بہت سی شکایات ہیں۔ سی ڈی اے صرف بڑے سیکٹروں پر توجہ نہ دے بلکہ جی اور آئی سیکٹروں کی تعمیر و ترقی کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سی ڈی اے کے 15 ہزار 656 ملازمین میں سے کوئی گھوسٹ ملازم نہیں۔ حاضری کا بائیومیٹرک سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ ڈگریوں کی تصدیق کا عمل بھی مکمل کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن