پنجاب‘ انٹرنیٹ پر جی ایس ٹی واپس لینے کا نوٹیفکیشن‘ مدت کا تعین نہیں
لاہور ( احسن صدیق) پنجاب حکومت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر عائد کیا گیا 19.5فیصد جی ایس ٹی آن سروسز واپس لینے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں انٹرنیٹ کے استعمال پر 19.5 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا جس کے بعد انٹرنیٹ کمپنی نے ریٹس بڑھا دئیے تھے۔ مختلف حلقوں کی طرف سے اس پر کڑی تنقید کے بعد وزیراعلیٰ نے اس ٹیکس کو واپس لینے کا اعلان کر دیا تھا اور سمری کی منظوری بھی دیدی گئی تھی تاہم پنجاب حکومت نے اعلان کے پانچ ماہ بعد ٹیکس واپس لینے کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ تاہم محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے جاری کیا جانیوالا نوٹیفکیشن مدت کا تعین نہ ہونے کے سبب متنازعہ بن جائے گا کیونکہ اس نوٹیفکیشن میں کہیں ذکر نہیں کیا گیا کہ اس ٹیکس کو حکومت پنجاب کی تاریخ سے ختم کررہی ہے۔ ٹیکس ماہرین نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کے مطابق نوٹیفکیشن 25نومبر 2015ءسے جاری کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ٹیکس 25 نومبر 2015ءسے ختم تصور کیا جائیگا لیکن سوال پیدا ہو گیا ہے کہ اگر یہ ٹیکس 25 نومبر 2015ءسے لیکر 24 نومبر 2015ءتک وصول کرنا پڑیگا۔ کیا انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں پنجاب ریونیو اتھارٹی کو یکم جولائی سے لیکر 24 نومبر تک 19.5 فیصد کے حساب سے ٹیکس ادا کریں گی یا پھر وہ محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے جاری کئے جانے والے ابہام والے نوٹیفکیشن کا ابہام ختم کرنے کیلئے حکومت پنجاب سے رجوع کیا گیا۔ ٹیکس ماہرین نے بتایا کہ اس نوٹیفکیشن کا ابہام ختم کرنے کیلئے محکمہ خزانہ پنجاب کو یہ نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنا پڑیگا ورنہ قانونی طور پر پنجاب ریونیو اتھارٹی کو اس ٹیکس کی وصولی یکم جولائی 2015ءسے لیکر 24 نومبر 2015ءتک کرنی پڑیگی جس سے وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبے میں انٹرنیٹ سروسز پردی جانے والی عوام کو رعایت کا مقصد ختم ہو جائیگا۔