• news

قومی اسمبلی : کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو شرمندگی : اڑھائی سال میں 9 ارب ڈالر سے زائد قرضہ لیا

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر گزشتہ روز غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا جبکہ صدر نے اجلاس 7 دسمبر کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کو دوسرے دن بھی کورم کے معاملے پر سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اجلاس میں ایک توجہ مبذول کروانے کے نوٹس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان دہشت گردی کے معاملے پر بات کرنا چاہتے تھے ۔ ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے اپوزیشن ارکان کو نظرانداز کردیا اور کارروائی جاری رکھی جس پر پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور ایم کیوایم کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کی اور احتجاجاً ڈیسک بجاتے رہے ۔ مسلسل نظرانداز کرنے پر ارکان نے شدید شورشرابہ کیا جس پر ڈپٹی سپیکر کو کارروائی چلانا مشکل ہوگیا۔ اپوزیشن ارکان نے ”کورم کورم“ کے نعرے لگانے شروع کردیئے جس پر ڈپٹی سپیکر کو کارروائی روکنا پڑی۔ بعدازاں جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر خان نے باضابطہ طور پر کورم کی نشاندہی کردی جس پر ڈپٹی سپیکر نے گنتی کروائی، اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان احتجاجاً واک آﺅٹ کرگئے اور ڈپٹی سپیکر نے کورم پوا نہ ہونے پر اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک بھر میں 10195 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے، 3759دہشت گرد مارے گئے جن میں سے 2530 فاٹا میں مارے گئے۔ اس عرصے میں 173دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی۔ اس وقت 206 دہشت گرد سزائے موت پر عملدرآمد کے منتظر ہیں۔ قومی اسمبلی کو حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان کو ملنے والے غیرملکی قرضوں کی مالیت 9750 ملین امریکی ڈالر ہیں جن میں بانڈز کے 3500 ملین امریکی ڈالر اور آئی ایم ایف 4769 ملین امریکی ڈالر شامل نہیں ہے، حکومت کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ 40 ارب ٹیکس آئی ایم ایف کے کہنے پر لگایاجا رہا ہے۔ قائم مقام سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیاکہ موجودہ حکومت مہنگائی کی شرح میں اضافے کے ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے، 45 ارب سے اس پروگرام کا بجٹ 102 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ سابق حکومت کے دور میں جی ڈی پی کا 62 فیصد قرضہ لیا گیا اور موجودہ حکومت نے اسے کم کیا ہے اور اب یہ 61 فیصد رہ گیا، حکومت نے مہنگے قرضے واپس کر کے سستے قرضے لئے ہیں، 9 ارب ڈالر کے قرضے صرف 2 فیصد مارک اپ پر لئے گئے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ بہت سے حلقے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ اسکا بجٹ میٹرو بس منصوبے پر خرچ ہورہا ہے، تمام صوبے اپنے بجٹ سے ایسے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ایگزیکٹ پر جعلی ڈگری اور دیگر پر تین مقدمات قائم ہیں۔ اسکے ایک لاکھ 19 ہزار 707 الحاق شدہ ادارے اس فراڈ میں ملوث ہیں۔ سب کے اکاﺅنٹس منجمد ہیں اور کوئی کام نہیں کررہا۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی(ف) کے ارکان نے وفاقی وزیر ہاﺅسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی کے قافلے پر بنوں میں بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے نمایاں سیاسی شخصیات کی سکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نکتہ اعتراض پر جے یو آئی(ف) کی رکن نعیمہ کشور نے کہا کہ خیبرپی کے میں بدامنی بڑھ رہی ہے اور صوبائی حکومت امن کے قیام میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے ڈاکٹر عباد اﷲ نے حکومت سے خیبرپی کے میں سیاسی شخصیات کو مزید سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ قائم مقام سپیکر کے کہنے پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے درانی کے سکواڈ پر حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی کرائی۔ علاوہ ازیں صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس 7دسمبر بروز سوموار طلب کر لیا۔ ترجمان ایوان صدر کے مطابق صدر ممنون حسین نے وزیراعظم نوازشریف کی ایڈوائس پر وزارت پارلیمانی امور کی سمری منظور کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا آئندہ اجلاس 7دسمبر بروز سوموار سہ پہر 4بجے پارلمینٹ ہاﺅس میں طلب کیا ہے۔
قومی اسمبلی/ سیکرٹری خزانہ

ای پیپر-دی نیشن