تمام ممالک شہریوں کو پرتشدد انتہا پسندی سے بچائیں‘ دولت مشترکہ‘ قومی اتفاق رائے سے دہشت گردی کے نظریہ کو شکست دی : نوازشریف
ویلیٹا (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے مالٹا کے تاریخی شہر برگو میں متشدد انتہا پسندی سے متعلق دولت مشترکہ سربراہ اجلاس کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ”متشدد انتہا پسندی اور بنیاد پرستی“ کے بڑھتے ہوئے مسائل اور اسکے پائیدار حل پر بحث کی گئی۔ سربراہ اجلاس میں پاکستان، مالٹا، برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس سمیت 53 رکن ملکوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ اس میں مقامی، علاقائی اور عالمی پالیسی سازی کے امور زیربحث آئے۔ سربراہان مملکت نے اس موقع پر دہشت گردی اور شدت پسندی پر قابو پانے کیلئے دولت مشترکہ کے درمیان عالمی شراکت کو فروغ دینے اور اپنے شہریوں کو متشدد انتہا پسندی سے تحفظ کیلئے اقدامات پر زور دیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے داعش اور دیگر غیر ملکی دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت اور اپنی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے عالمی رہنماﺅں کو عسکریت پسندی پر قابو پانے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ پاکستان کے تعاون سے آگاہ کیا۔ دولت مشترکہ سربراہ اجلاس میں انتہا پسندی اور تشدد کے خاتمے کے حوالے سے ریٹریٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، آپریشن ضرب عضب کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، قومی اتفاق رائے سے دہشت گردی کے نظریہ کو کامیابی سے شکست دی گئی ہے۔ دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کےلئے جامع اور مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انسانی جان لینے اور پرتشدد کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ پاکستان میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 50 ہزار جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دو سال قبل شدت پسندوں کیخلاف جامع آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ وزیراعظم نوازشریف نے بیرونس پیٹریسا سکاٹ لینڈ کو دولت مشترکہ کی نئی سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ دولت مشترکہ کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور دولت مشترکہ کی نومنتخب سیکرٹری جنرل کے درمیان ملاقات ہوئی جس سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جمہوریت، آزادی، امن اور قانون کی بالادستی کے لیے دولت مشترکہ کے اقدار کو اہم تصور کرتا ہے۔ وہ اس سلسلے میں پرعزم ہے۔ بیرونس سکاٹ لینڈ نے انکے انتخاب میں پاکستان کی طرف سے حمایت کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ کا اہم رکن ہے، وہ باہمی دلچسپی کے تمام امور پر ملکر کام کرنا چاہتی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔ واضح رہے بیرنس پیٹریسا سکاٹ لینڈ کو دولت مشترکہ کے ایگزیکٹو سیشن میں منتخب کیاگیا تھا۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے دوسرے رہنماﺅں کے ساتھ ان کی حمایت میں ووٹ ڈالا تھا۔ دریں اثنا وزیراعظم نوازشریف سے آسٹریلوی ہم منصب میلکم ٹرن بل نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماﺅں نے باہمی دلچسپی کے امور پر دوطرفہ تعاون، خطے میں امن و امان کی صورتحال، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور توانائی کے شعبوں میں تبادلہ خیال کیا۔ دونوں نے ان شعبوں میں تعاون پر اظہار اطمینان کیا۔ دریں اثناءانسداد پولیو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کو قومی فریضہ سمجھ کر اقدامات کر رہے ہیں۔ آنے والی نسلوں کو پولیو سے بچانے کیلئے مقتدر اقدامات کئے ہیں انسداد پولیو کیلئے والدین میں آگاہی سمیت بھرپور مہم چلا رہے ہیں۔ سول سوسائٹی، میڈیا اور مذہبی رہنماﺅں کو بھی مہم میں شامل کیا ہے انسداد پولیو کیلئے ہیلتھ ورکرز کا نیٹ ورک تشکیل دیا ہے پولیس کے خاتمے کی کوششوں میں دولت مشترکہ سے تعاون کی توقع ہے خوشی کی بات ہے کہ پاکستان میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے ہمارا ہدف ہے کہ کوئی بچہ بھی انسداد پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے بچوں کو قطرے پلانے والوں کو سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔
نوازشریف