پوری بھارتی فوج بھی آ جائے تو مجاہدین کا مقابلہ نہیں کر سکتی : فاروق عبداللہ
سرےنگر/ نئی دہلی (آئی اےن پی+ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمےر کے سابق کٹھ پتلی وزےراعلیٰ اور نےشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کی پوری فوج بھی کشمےر آجائے تو وہ مجاہدین کا مقابلہ نہےں کرسکتی، مسئلے کا صرف واحد حل مذاکرات ہےں، عوام سے عوام کا رابطہ ضروری ہے۔ مےں نے کوئی نئی بات نہےں کی۔ نےشنل کانفرنس کے سربراہ نے اپنے بےان کا بھی دفاع کےا کہ آزاد کشمےر پاکستان کے پاس اور جموں وکشمےر بھارت کے پاس رہنا چاہئے۔ دریں اثنا بی جے پی اور کانگریس نے فاروق عبداللہ کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس پار کشمیر پاکستان کا نہیں بلکہ بھارت کا حصہ ہے اور اس پر پاکستانی جبری قابض ہے۔ بی جے پی کے سےنئر لےڈر اور رےاستی نائب وزےراعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بےان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 1994ءکے پارلےمانی قرارداد مےں واضح طور پر کہا گےا ہے کہ آزاد کشمےر بھارت کا حصہ ہے اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا ےہ بےان ان کی سمجھ سے باہر ہے۔ کانگرےس کے سےنئر لےڈر دگھ وجے سنگھ نے بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بےان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے پہلے ہی پارلےمنٹ مےں اےک قراد داد منظور کی گئی ہے۔ فاروق عبداللہ نے بی جے پی اور کانگریس کی طرف سے اعتراض پر کہا کہ کیا ہندوستان یہی چاہتا ہے کہ مظلوم کو مارا جائے‘ کتنی فوج ہماری حفاظت کر سکتی ہے۔ یہ کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں قرارداد ہے‘ اگر پارلیمنٹ میں قرارداد ہے تو اس پر پارلیمنٹ نے کیا کیا؟ قرارداد تو پاس کی لیکن اقوام متحدہ میں بھی قراردادیں ہیں‘ اقوام متحدہ میں کشمیر سے متعلق کتنی قرادادیں ہیں‘ ان پر کتنا عمل ہوا۔ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہئے اور سرحدی کشیدگی کم کرانی چاہئے۔
فاروق عبداللہ