• news

جمہوری ڈکٹیٹر پیکج دیکر ووٹ خرید رہے ہیں‘ کراچی سے ایک جماعت کی اجارہ داری ختم کر دینگے : عمران

کراچی (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بلدیاتی انتخابات کی مہم کیلئے کراچی کے مختلف علاقوں کا طوفانی دورہ کیا۔ انہوں نے کورنگی، بنارس، تحریک انصاف سٹوڈنٹس فورم، سلطان آباد اور لیاری میں کارنر میٹنگز سے خطاب کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔ حکمران سیاست میں مفادات کے تحفظ کیلئے آتے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ ہے۔ دھاندلی کا مقابلہ نہیں کریں گے تو سٹیٹس کو مسلط رہے گا۔ پاکستان کی دو بڑی جماعتوں نے چھ چھ بار باریاں لی ہیں۔ کوئی بھی جمہوریت بلدیاتی نظام کے بغیر نہیں چلتی۔ غلط انتخابی عمل سے یہ لوگ اقتدار میں آتے ہیں۔ این اے 122 میں 53ہزار ووٹ غیر تصدیق شدہ نکلے۔ میرے لاکھوں روپے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات میں لگ گئے۔ حکمرانوں کے اثاثوں مےں دن رات اضافہ ہو رہا ہے۔ اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد میں ان رہنما¶ں کے اثاثے چیک کرلیں۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کررہے ہیں۔ پنجاب کی 12 کروڑ آبادی کے بارے میں فیصلے لاہور میںہوتے ہیں۔ کراچی میں ایک خاص جماعت نے اجارہ داری بنا رکھی ہے جسے ختم کر دیں گے۔ موجودہ لوگ ہی اقتدار میں رہیں گے تو کچھ بدل نہیں سکتا، 5 دسمبر کو ایک نیا کراچی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میئر صرف تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، اس کو بچانا ہم سب کی ذمے داری ہے، میں یہاں نیا کراچی بنانے آیا ہوں۔ ملک میں کرپٹ لوگوں کی یونین بنی ہوئی ہے، ایک پر ہاتھ ڈالیں تو سب اکٹھے ہوجاتے ہیں، مجرموں اور قبضہ گروپ نے ملک سنبھال لیا ہے، باریاں لیں اور جمہوریت بچانے کے نام پر سب لوگ اکٹھے ہوگئے ہیں۔ یہ جمہوریت نہیں کرپشن بچانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں، ان کو کبھی ووٹ نہ دینا خاص طور پر جس پارٹی کے سربراہ کی جائیداد باہر ہے اس کو کبھی ووٹ نہ دینا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کے پی کے میں ایک سال اور مل گیا تو آئیندہ الیکشن میں مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پاکستانی ہوں میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ کراچی میں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو دبئی نہ بنتا۔ کراچی کا پیسہ دبئی اور بنگلہ دیش چلا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو میں عمران کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشن مکمل طور پر جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے، نواز شریف کی جمہوریت آمریت کی طرف گامزن ہے وزیراعظم پیکیجز کا اعلان کرکے ووٹ خرید رہے ہیں۔ کراچی میں تھانے بکتے ہیں پولیس سیاسی ہے ہم نے خیبر پی کے کی پولیس کو سیاسی اثرورسوخ سے پاک کردیا۔ مجھے لیاری آنے سے ڈرایا گیا، مجھے کہا گیا لیاری میں جان کا خطرہ ہے۔ پاکستان کو ٹھیک کریں گے۔ کپتان نے کہا کہ رشتہ داروں کو کرکٹ ٹیم میں ڈال لیتا تو ورلڈ کپ نہ جیت سکتا۔ سیاسی پولیس کے باعث کراچی میں رینجرز کو بلانا پڑا۔ کرپٹ لوگوں کی یونین کے باعث نیشنل ایکشن پروگرام رکا ہوا ہے۔ چھ دسمبر کو کراچی میں جیت کا جشن منانے کی تیاری کررہا ہوں۔ انتظامیہ کو غیر جانبدار کریں مسائل ختم ہوجائیں گے، کراچی میں تھانے بکتے ہیں۔ آن لائن کے مطابق عمران نے کہا کہ دو بڑی پارٹیاں چھ، چھ باریاں لے چکی ہیں لیکن عوام کی حالت ابھی تک نہیں بدلی۔ حکمران جمہوری ڈکٹیٹر ہیں۔ عمران کا لیاری ککری گراﺅنڈ میں جلسہ کئی گھنٹے تعطل کا شکار رہا۔ کارکنوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ایک بار عمران جلسہ گاہ کے قریب پہنچ کر واپس چلے گئے اور پھر ایک گھنٹہ بعد واپس آکر خطاب کیا۔عمران خان نے شہید پائلٹ مریم مختیار کے گھرجا کر تعزیت کی۔ عمران خان نے کہا کہ کراچی میں مسلح پارٹیوں کے ونگز ہیں، پولنگ فوج کی نگرانی میں ہونی چاہئے، پاکستان اور بھارت کے تعلقات اچھے ہونے چاہئیں مگر بھارت کا رویہ ٹھیک نہیں۔ دھاندلی روکنے میں کامیاب ہوئے تو بہت سیٹیں جیتیں گے۔ بھارت کا جس طرح کا رویہ ہے، پاکستان کو اس کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلنی چاہئے۔ جب تک ماحول ٹھیک نہیں ہو جاتا بھارت کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کیلئے انتظار کرنا چاہئے۔
عمران

ای پیپر-دی نیشن