مودی کے دور میں پورا بھارت ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا: حافظ سعید
لاہور+حبیب آباد (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں پورا بھارت ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا، مسلمانوں کی طرح نچلی ذات کے ہندو اور دیگر اقلیتیں بھی محفوظ نہیں ہیں، ہندو انتہا پسندوں کے مقدمات ختم اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سازش کے تحت جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے ہندو انتہاپسندوں کی دہشت گردی پر خاموش تماشائی نہ بنیں، حکومت پاکستان بھارتی دہشت گردی کو تمام عالمی فورموں پر بے نقاب کرے۔ وہ مرکز یرموک پتوکی میں جماعۃالدعوۃ کے زیراہتمام کارکنوں کی تربیتی نشست سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ حافظ سعید نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ بی جے پی اور نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایک طرف منظم منصوبہ بندی کے تحت فسادات پروان چڑھائے جارہے ہیں۔ مساجدومدارس پر حملوں اور گائے ذبیحہ کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں بہت زیادہ شدت پیدا ہوئی ہے تو دوسری جانب ہندو انتہا پسندی کھیل کے میدان تک پہنچ چکی ہے۔ کبھی ارجنٹائن کی ٹیم کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ ارجنٹائن کی ہاکی ٹیم پر پتھرائو جیسا کوئی واقعہ پاکستا ن میں پیش آتا تو دنیا آسمان سر پراٹھا لیتی لیکن ہندو انتہاپسندوں کی دہشت گردی کے خلاف کوئی آواز بلند کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ بیرونی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں کو یہ دوہرا معیار ترک کرنا چاہیے۔ مودی سرکار کی سرپرستی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، سیدہ آسیہ اندرابی و دیگر قائدین کو نظربند رکھا گیا ہے۔ اسی طرح ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود تحریک آزادی کشمیر بھرپور انداز میں جاری ہے۔ پورے مقبوضہ کشمیر میں اس وقت پاکستانی پرچم لہرائے جارہے ہیں اور بھارت اپنی تمامتر کوششوں کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کمزور کرنے کی سازشوں میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی ہر ممکن مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔ اگر ہر مسلمان اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو جائے تو آپس کے سب لڑائی جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔