• news

نئے صوبے ہوا میں بنتے ہیں نہ خواتین کے حقوق سلب کرنے دیں گے: رضا ربانی

کراچی +اسلام آباد (آئی این پی+وقائع نگار خصوصی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ہوا میں نئے صوبے نہیں بنتے، نئے صوبے بنانے کیلئے لوازمات کی ضرورت ہوتی ہے، انتظامی طور پر صوبے کی بات کرنا درست نہیں بلکہ زبان، کلچر اور حقائق کی بنیاد پر صوبے کی بات کی جا سکتی ہے، ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے خواتین نے بڑی جدوجہد کی ہے جن میں مادر ملت فاطمہ جناح اور شہید بے نظیر بھٹو کی مثالیں سامنے ہیں‘ ہم خواتین کے حقوق کسی کو سلب کرنے نہیں دیں گے‘ ملک میں رجعت پسند قوتیں پاکستان کو فلاحی اور ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتیں‘ پوری دنیا میں نجکاری کا عمل روک دیا گیا ہے اور پاکستان میں آئی ایم ایف کے مفاد کو مد نظر رکھ کرداروں کو اونے پونے فروخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وہ سندھ سکائوٹس کے آڈیٹوریم میں ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ رضا ربانی نے کہا کہ مختلف ادوار میں نئے صوبے بنانے کی بات کی جاتی رہی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کرایا جا سکا۔ ایک سوال کے جواب میں رضا ربانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم پر عملدرآمد وہ مائنڈ سیٹ نہیں ہونے دے رہا جو مختلف سیاسی جماعتوں میں رہ کر صوبوں کے حقوق سلب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں بھی کچھ سیاسی مصلحتیں ہیں جن کی وجہ سے مسائل گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں۔ 18 ویں ترمیم پر عملدرآمد کیلئے میر حاصل بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے جو رکاوٹیں دور کرے گی۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے مرحوم جمیل الدین عالی کے گھر جا کر اُن کی وفات پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے سابقہ سینیٹر، شاعر اور مشہور قومی مفکر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے ہمیشہ پوری لگن کے ساتھ ملک و قوم کے اتحاد اور ترقی کے لئے کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی موت ایک قومی سانحہ ہے اور ان جیسی اعلیٰ شخصیت کے خلا کو پر کرنا آسان کام نہیں۔ بلندی درجات کیلئے دعا بھی کی۔

ای پیپر-دی نیشن