چونگ جنگل سے 18 کروڑ روپے کی سرکاری مٹی کوڑیوں کے بھائو بیچ دی گئی
لاہور (چودھری اشرف) محکمہ جنگلات میں ایک اور بڑا سکینڈل منظرعام پر آگیا، 18 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی سرکاری مٹی کوڑیوں کے بھاؤ پرائیویٹ اور من پسند پارٹیوں کو فروخت کر دی گئی۔ محکمہ جنگلات لاہور ڈویژن میں واقع شرقپور سب ڈویژن چونگ جنگل کے 300 ایکڑ رقبے پر واقع زمین کے کمپانٹ نمبر9 اور 10 سے 20 فٹ گہرائی تک مٹی نکال لی گئی ہے جس کی مالیت 18 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ ناظم اعلیٰ جنگلات لاہور اور کنزرویٹر لاہور کے قریبی رشتہ دار کی ملی بھگت سے سرکاری محکمہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے اس سے قبل محکمہ جنگلات کے اعلیٰ افسران نے مری میں سرکاری زمین کو پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم کالونی کو فروخت کر دیا تھا جس کی انکوائری سیکرٹری جنگلات کے دفتر میں جاری ہے اسے بھی دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سابق کنزویٹر مری رانا شبیر اور سابق ڈی ایف او مہر یوسف جنہوں نے مری کی سرکاری زمین کو فروخت کیا تھا وہ انکوائری کو من پسند افسران کے پاس لگا کر اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش میں ہیں اس سے قبل بھی مذکورہ افسران نے ایک ہی تاریخ میں 2 چھٹیاں جاری کر کے عدالت کو گمراہ کر چکے ہیں اور تین سے چار انکوئریوں میں ان کے خلاف ابتدائی انکوائری میں ڈسمس فرام سروس اور کروڑوں روپے کی ریکوری کی سفارش کی جاتی رہی ہے جبکہ ریگولر انکوائری میں معاملہ کو دبا دیا جاتا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چونگ جنگل کے 300 ایکڑ پر تین سال قبل ہونے والی پلانٹیشن جو درختوں میں تبدیل ہو چکی تھی، اس کو دو ماہ میں مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ چونگ جنگل کی سرکاری مٹی پرائیویٹ لوگوں کو فروخت کرنے میں محکمہ جنگلات کے اعلیٰ افسران کو سیاسی آشیرباد بھی حاصل ہے۔ معاملہ کا راز فاش ہونے پر ڈویژنل فارسٹ آفیسر کامران بابر نے بلاک آفیسر اور گارڈ کو معطل کر کے انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ٹھاکر کے جنگل اور بھچوکی جنگل کی سرکاری زمین مختلف لوگوں کو کاشت کے لئے ٹھیکے پر دے رکھی ہے جس کا کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہ ہے۔ ڈویژنل فارسٹ آفیسر کامران بابر نے رابطہ پر کہا چونگ جنگل کی سرکاری زمین سے چوری ہونے والی مٹی کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری جنگلات سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مری کی سرکاری زمین پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم کو منتقل کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جلد ذمہ داروں کا تعین کر کے سخت کارروائی کی جائے گی۔