امریکہ اور چین کا آلودگی پر قابو پانے سے متعلق وعدوں پر عملدرآمد کا عزم
پیرس (اے پی پی) امریکہ اور چین نے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج پر قابو پانے کے لئے پیرس میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے موقع پر ایک نئے عزم کا اظہار کیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما اور چین کے صدرشی جن پنگ کے درمیان کانفرنس کے پہلے دن الگ ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے داعش کے خلاف جنگ، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی سلامتی، جنوبی چین میں بحری تنازعات کے پرامن حل سمیت کئی عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں دونوں رہنماؤں نے آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے گزشتہ برس کئے گئے وعدے پر عملدرآمد کے عزم کی تجدید کی اور کہا کہ یہ کانفرنس روایتی موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کا بہترین موقع ہے۔صدر اوباما نے کہا ہے کہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں اور کاربن پیدا کرنے والے بڑے ممالک کی حیثیت سے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آلودگی کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات کریں۔ وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا ملاقات میں علاقائی مسائل کو باہمی بات چیت سے حل کرنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی خطرے سے نمٹنا ایک معاشی اور سکیورٹی ضرورت ہے۔ عالمی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر گفتگو میں اوباما نے کہا اگر گلوبل وارمنگ جاری رہی تو ہمیں زیادہ سے زیادہ معاشی اور سکیورٹی وسائل لوگوں کو ترقی دینے کے لئے نہیں بلکہ زمین پر ہونے والی تبدیلیوں کے نتائج سے نمٹنے پر لگانا پڑینگے۔فرانس نے افریقی حمائت کو گرین انرجی اور نوسل ایندھن کی جگہ توانائی کے دیگر ذرائع کو فروغ دینے کیلئے 4برس کے دوران2.1ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ صورہولانہ نے کہا ہم ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔