پنجاب میں شدید دھند، حادثات،6 جاں بحق، چترال: ویگن دریا میں گرنے سے11 افراد چل بسے
اسلام آباد+ لاہور+ملتان+ منڈی احمد آباد+ پاکپتن+ میانوالی+ چترال+ داؤد خیل+ موچھ+ دینہ (آئی این پی+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید دھند کے باعث حد نگاہ صفر ہونے کے بعد مختلف مقامات سے موٹروے کو بند کر دیا گیا، بابو صابو انٹر چینج پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب مزدا اور ٹرک میں تصادم سے دو افراد جاںبحق ہو گئے، ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے حد نگاہ صفر ہونے کی وجہ سے عوام موٹر وے کے بجائے جی ٹی روڈ کا راستہ استعمال کریں۔ موٹر وے کا لاہور سے اسلام آباد اور پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد جانے والے راستے کو بیرئیر لگا کر بند کردیا گیا۔ شیخوپورہ، مرید کے اور ننکانہ صاحب میں بھی شہریوں کو دفاتر اور بچوں کو سکول جانے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ قصور اور گردو نواح میں بھی لاہور قصور روڈ پر حد نگاہ 10 میٹر رہ گئی جس کے بعد ڈرائیوروں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی۔ شیخوپورہ اور گردو نواح میں بھی شدید دھند نے ڈیرے ڈال دئیے۔ موٹر وے، فیصل آباد پنڈی بھٹیاں سیکشن بھی بند کر دیا گیا۔ پولیس حکام نے گاڑیوں کی رفتار آہستہ رکھنے اور فوگ لائٹس آن رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ دینہ میں مختلف ٹریفک حادثات میں طالب علم سمیت 2افراد جاں بحق جبکہ 8 شدید زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونیوالا طالب علم ساتھیوں کے ہمراہ موٹر سائیکل پر آزاد کشمیر سے قلعہ روہتاس کی سیر کیلئے آئے تھے کہ ریڑھے سے ٹکرا گئے۔ ایک اور حادثے میں موٹر سائیکل کو بچاتے پجارو گاڑی کھائی میں جا گری جس سے نوجوان عامر شفیق جاں بحق جبکہ اسکا والد، بہنیں اور ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے جبکہ موٹر سائیکل سوار ماں بیٹا شجاعت اور عصمت بی بی گھر جا رہے تھے کہ سڑک کراس کرتے بزرگ سے ٹکرا گئے جس سے تینوں شدید زخمی ہوگئے۔ ادھر منڈی احمد آباد اور گردونواح میں بھی دیگر علاقوں کی طرح شدید دھند کا راج رہا۔ گاڑیوں سمیت دیگر ٹرانسپورٹ کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑا۔ پاکپتن میں بھی شدید دھند کے باعث حد نگاہ صفر ہو گئی جس کے باعث شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری طرف چترال اور میانوالی میں ٹریفک حادثات میں 14 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ کرم چشمے سے چترال جانے والی مسافر وین دریا میں جاگری۔ حادثے میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ کے بعد ریسکیو ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور دریا میں گرنے والی وین سے مسافروں کو نکالنے کا کام شروع کیا گیا۔ نعشوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے چترال میں مسافر وین دریا میں گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت اور لواحقین سے اظہار افسوس کیا ہے۔ دوسری جانب میانوالی بنوں روڈ پر دلیوالی کے قریب سیفن پل کے پاس فلائنگ کوچ اور چنگ چی رکشہ میں تصادم 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں چترال ہی میں یونیورسٹی روڈ پر ایک اور مسافر وین کے دریا میں گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 3 افراد کو بچا لیا جبکہ ایک زخمی شخص کو ہسپتال پہنچایا جہاں وہ دم توڑ گیا تاہم دریا میں ڈوبنے والے 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے ریسکیو اہلکاروں نے آپریشن شروع کردیا ہے۔