ٹریفک مسائل کا باعث بننے والی تجاوزات برقرار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ ٹریفک مسائل کا باعث بننے والی تجاوزات کو برقرار رکھنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے یہ ریمارکس شکر گڑھ میں دکانیں گرائے جانے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے ملکیت کے دعویدار پھل و سبزی فروش 23 دکانداروںکی گرائی جانیوالی دکانوں کی ملکیت کا ریکارڈ صوبائی حکومت سے طلب کرلیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے یونس وغیرہ سمیت 23 دکانداروںکی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت سے 2004ء میں درخواست گزاروں نے چھمال روڈ پر واقع دکانیں خریدیںجن کی اصل رجسٹریوں سمیت دیگر ریکارڈ موجود ہے۔ 2013ء میں بغیر نوٹس دئیے بلاجوازدکانیں مسمار کرکے ذریعہ روزگار چھین لیا گیا جبکہ بااثر افراد کی مداخلت پر ہائی وے سڑک پر بنائی گئی132 دکانوںکو گرانے کیلئے نوٹس دینے کے باوجود نہیں گرایا گیا۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ سرکاری جگہ پر بنائی گئی دکانیں سڑک کی توسیع کیلئے گرائی گئیں جبکہ دکانوں میں موجود ان کے سامان کا نقصان بھی نہیں ہونے دیا گیا جبکہ ڈی سی او نارووال کو ان دکانداروں کو متبادل جگہ دینے کیلئے سمری بھجوائی جا چکی ہے۔ دکانداروں نے وفاقی وزیر احسن اقبال پر الزام لگاتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ احسن اقبال کے ایما پر سڑک پر موجود تجاوزات کو گرانے کی بجائے ان کی خریدی ہوئی دکانوں کو گرا کر ذریعہ روزگار چھین لیا گیا۔