اسلام آباد میں ایک ووٹ 5 ہزار میں بکا‘ قائمہ کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن میاں طارق محمود اور اظہر قیوم ناہرا کے درمیان بلدیاتی انتخابات میں ایک دوسرے پر دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کئے اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ میاں طارق محمود نے کہا کہ ’’گن پوائنٹ‘‘ پر اپنے عزیز و اقارب کو انتخاب میں کامیابی دلوائی گئی جبکہ اظہر قیوم ناہرا نے کہا کہ وہ اپنی شکست کی ذمہ داری ہم پر نہیں ڈال سکتے۔ دھاندلی کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں۔ عارفہ خالد نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں پانچ پانچ ہزار روپے میں ایک ایک ووٹ کی سودے بازی ہوئی۔ بدھ کو پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین میاں عبدالمنان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمشن کے بعض ملازمین حلقہ بندیاں کرتے وقت رشوت ستانی کی۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن شیرافگن نے بتایا کہ 7 پاکستانی سفارتخانوں کے ذریعے آزمائشی بنیادوں پر آن لائن سسٹم کے تحت پولنگ کی کوشش کی یہ تجربہ کامیاب نہ ہوا جس پر پارلیمانی امور پر مجلس قائمہ نے ٹیلیفونک ووٹنگ کوناقابل عمل قرار دیکر پوسٹل بیلٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کی سفارش کر دی ہے۔ اجلاس میں میاں طارق محمود نے الیکشن کمشن کے ملازمین پر ووٹوں کی منتقلی کیلئے پیسے لینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ اس سلسلے میں ثبوت دینے کو تیار ہیں چیئرمین عبد المنان نے کہا کہ الیکشن کمشن ایک آئینی ادارہ ہے اس کو کسی کے پریشر میں نہیں آنا چاہیے۔