اسلام دشمن طاقتوں نے مسلمانوں پر غیر اعلانیہ صلیبی جنگ مسلط کر رکھی ہے: ساجد میر
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ اسلام دشمن طاقتوں نے مسلمانوں پر غیر اعلانیہ صلیبی جنگ مسلط کر رکھی ہے لیکن ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہے۔ فرانس میں دہشت گردی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، مساجدکی بندش مسئلہ کا حل نہیں۔ جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پیرس میں ہونیوالے حملے کی پوری مسلم دنیا نے مذمت کی ہے مگر اس کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانا درست پایسی نہیں، یورپ میں مسلمانوں کا جینا محال کیا جارہا ہے۔ شام کی گلیوں میں خون بہا کر امن قائم نہیں کیا جا سکتا؟، چند عناصر کی دہشت گرد سرگرمیوں کی آڑ میں معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کہاں کی انسانیت ہے۔ دہشت گردی کی قیمت سب سے زیادہ مسلمانوں نے چکائی ہے۔ مسلمان کسی نہ کسی انداز میں کبھی اس جنگ کا ایندھن بن رہے ہیں۔ اب صلیبی جنگ امریکہ، برطانیہ اور دیگر عیسائی ممالک میں نہیں عالم ِ اسلام کے بڑے مراکز عراق، کشمیر، شام ، فلسطین، افعانستان، پاکستان کے اندر لڑی جارہی ہے اورکئی مسلم ممالک اس کی زدمیں آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہیں دہشت گردی کی آگ پھیلی ہوئی ہے، کہیں فرقہ واریت، لسانی جھگڑے معمول بن گئے ہیں۔ خودکش حملے، بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ کے مسائل نے پوری مسلم امہ کا جینا حرام کر رکھاہے۔ ایسی سوچ اور فکرنے اسلام کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم، سماجی انصاف نہ ہونے اور میرٹ کا قتل ِ عام ہونے کے باعث لوگ مختلف گروہوں، غیرممالک اور تنظیموں کے آلہ کار بن کر اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔