خواتین کو ووٹ سے روکنے والے حلقوں میں الیکشن تصور نہیں ہو گا: سیکرٹری الیکشن کمشن
اسلام آباد + راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کو پہلے اور دوسرے مرحلے سے بہتر قرار دیا جا سکتا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں 8 کروڑ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ راولپنڈی میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے کے علاوہ پولنگ پرامن رہی۔ ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد پریذائیڈنگ افسران کو تربیت دی گئی۔ بلدیاتی انتخابات میں 6 لاکھ 40 ہزار 624 عملہ تعینات کیا گیا۔ انتخابات کو کامیاب بنانے میں تمام اداروں نے کردار ادا کیا۔ وہ ایک پولنگ اسٹیشن کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے پنجاب اور سندھ میں پولنگ کے عمل اور فول پروف سکیورٹی انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرامن، شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ڈی آر اوز اور پولنگ عملہ ایس او پی کے مطابق اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ علاوہ ازیں سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ رینجرز کو ایسے اختیارات دیے جو اس سے پہلے نہیں دیے گئے تھے۔ پرامن انتخابات کے لیے رینجرز کو اختیارات دینا ضروری تھا۔ پرامن انتخابات کے لیے صوبائی حکومتوں نے بھی بہت محنت کی۔ کورنگی اور لانڈھی میں بدامنی پر آئی جی سندھ خود موقع پر گئے۔ خواتین کو ووٹ سے روکنے کے لیے پنچائتوں کے فیصلے غلط ہیں جن حلقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جائیگا وہاں الیکشن تصور نہیں ہو گا۔ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ خواتین آزادی سے ووٹ ڈالیں۔