عمران فاروق کے قتل کا مقدمہ جے آئی ٹی رپورٹ پر بنا‘ حکومت نہیں ریاست مدعی ہے‘ فیصلہ عدالت کریگی : سندھ حکومت نے ریکوزیشن نہ دی تو رینجرز کو واپس بلا لیں گے : نثار
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزےر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے کراچی مےں رےنجرز کے اختےارات مےں توسےع نہ کی وفاقی حکومت رےنجرز کو واپس بلا لے گی۔ عمران فاروق قتل کےس کی اےف آئی آر حکومت کے کہنے نہےں بلکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی مےںدرج ہوئی، عمران فاروق قتل کےس کے عدالتی مسئلے کو برےکنگ نےوز کی نذر کردےا گےا، عمران فاروق قتل کےس کی اےف آئی آر پر اےک بڑی مشترکہ تحقےقاتی ٹےم تشکےل دی جائےگی جو اےف آئی آر کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقےقات کرے گی، کےس کو منظقی انجام تک پہنچانے کےلئے آئےن اور قانون کے اندر رہتے ہوئے ہر حد تک جائےں گے۔ ےونان سے بھےجے گئے افرادکے بارے مےں ےورپی ےونےن کا بےان حقائق کے منافی ہے، ےورپی ےونےن کمشنر نے پاکستان کے تحفظات سے اتفاق کےا۔ پاسپورٹ،شناختی کارڈ اور سٹےزن کارڈ سے ڈی پورٹےز کی شناخت کی جائےگی۔ ےونان سے بھےجے گئے افرادکے بارے مےں ےورپی ےونےن کا بےان حقائق کے منافی ہے۔ کےلی فورنےا کے واقعہ مےں ملوث تاشفےن نامی خاتون کی مولانا عبدالعزےز کے ہمراہ تصوےر جعلی ہے، تاشفےن آخری مرتبہ 2013ءمےں پاکستان آئےں، مغربی مےڈےا کی من گھڑت خبروں کے پےچھے اےک خاص مقصد ہے، کچھ غےر ملکی عناصر کےلی فورنےا واقع پر پاکستان کا نام اچھالنا چاہتا ہے جس مےں کچھ ہمساےہ ممالک پےش پےش ہےں، کسی اےک شخص کی غلطی کو ڈےڑھ ارب لوگوں کو ذمہ دار نہےںٹھہراےا جا سکتا، اسطرح کے واقعات کی وجہ سے مغربی دنےا مےں اسلام فوبےا پھےل رہا ہے، پاکستان نے امرےکی حکومت کو تحقےقات کے سلسلے مےں ہر ممکن تعاون کی ےقےن دہانی کرائی ہے، تاشفےن کا خاندان ڈےرہ غازی خان سے کئی سال قبل سعودی عرب منتقل ہو گےا تھا۔ پرےس کانفرنس میں وزےرداخلہ نے کہا کہ پاکستان کےلیفورنےا مےں دہشت گردی کے واقعے کی شدےد مذمت کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند عناصر دنےا کے سامنے اسلام کا منفی تصور پےش کر رہے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ برطانےہ مےں وزےراعظم محمد نواز شرےف اور وزےراعلیٰ پنجاب شہباز شرےف سے کسی امرےکی وفد نے ملاقات نہےں کی، خبر بالکل بے بنےاد اورمن گھڑت ہے۔ اگر نئی جے آئی ٹی کو تفتےش کےلئے سکاٹ لےنڈ ےارڈ سے معلومات درکار ہوں گی تو وزارت داخلہ کے ذرےعے وہ سکاٹ لےنڈ ےارڈ سے معلومات لے سکے گی۔ کےس کو آئےن اور قانون کے مطابق چلاےا جائے گا، اےف آئی آر اندراج کے حوالے سے برطانوی اداروں کو اعتماد مےں لےا گےا اور کےس سے متعلق سکاٹ لےنڈ ےارڈ سے تعاون جاری رہے گا۔ اس کےس کا حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہےں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کر نے کی ٹائمنگ پر بڑی باتےں ہو رہی ہےں، اگر 2روز قبل مقدمہ درج کےا جاتا تو کہا جاتا کہ بلدےاتی الےکشن مےں اےم کےو اےم کو نشانہ بناےا گےا۔ انہوں نے کہا کہ وزےراعظم محمد نواز شرےف کو بھی اس حوالے سے کچھ معلوم نہےں تھا اور وہ کیس کے کئی مراحل سے لاعلم تھے اور مےں نے بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو پڑھا تک نہےں۔ جب جے آئی ٹی کی رپورٹ آئی تو صرف اس پر مےں نے اتنا لکھا کہ آئےن اور قانون کے مطابق عمل کےا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ مےں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کئے جارہے ہےں،بےرون ملک سے پاکستانےوں کے بھےس مےں بنگلہ دےش، برما بنگلہ دےش اور افغانستان کے ڈی پورٹےز کو کسی صورت قبول نہےں کےا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ ےونان کا ظےارہ ہماری اجازت سے ائےرپورٹ پت اتر ا مگر جب ہم نے ان سے آنے والے افراد کی فہرست مانگی تو ان مےں سے زےادہ تر لوگوں سے متعلق ےونان نے ہمےں پہلے آگاہ نہےں کےا جس پر انکو واپس بھےج دےا گےا۔ پاکستان نے 2009ءمےں ہونے والے معاہدے کو مد نظر رکھتے ہوئے واپس کےا ہم نے معاہدے کی خلاف ورزی نہےں کی۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ تاشفین ملک کے متعلق معلومات عالمی قوانین کے مطابق شیئر کریں گے، عمران فاروق قتل کیس ابھی تک تفتیش کے مراحل میں ہے کسی بھی مقدمے میں مدعی حکومت نہیں بلکہ ریاست ہوتی ہے اگر کیس درج ہوگیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ سب مجرم ہو گئے،اس کیس میں کوئی انہونی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ممبئی حملے کا کیس یہاں چل سکتا ہے تو پھر کسی نے اس وقت کیوں نہیں پوچھا کہ یہ کیس یہاں کیوں چل رہا ہے اور اب عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ یہاں چلے گا تو سوال کئے جارہے ہیں۔ آن لائن کے مطابق تاشفین ملک کی کالعدم تنظیموں سے روابط کی تصدیق نہیں ہوئی۔ تاشفین کی عبدالعزیز کے ساتھ تصاویر میں پڑوسی ملک کا ہاتھ ہے۔
نثار